پانامہ لیکس کیس میں قطری شہزادے کی انٹری، لگتا ہے دال میں کچھ کالا ضرور ہے،خورشید شاہ

آئے روز بھارتی در اندازی پر حکومت کی کمزوری اور جاندار موقف نہ اپنانے کے باعث بڑھتی جا رہی ہے،حکومت نے ترک صدر کی آمد پر چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کر کے اچھا تاثر نہیں دیا چوہدری نثار کی کسی بات یاعمل پر یقین نہیں کیا جاسکتا وہ صبح کچھ اور شام کو کچھ بیان دیتے ہیں گورنر سندھ کی تعیناتی کے حوالہ سے مشورہ نہ سہی تاہم ا وزیراعظم گورنر موصوف کو کم از کم دیکھ ہی لیتے تو ان کی تقرری نہ کرتے گو بابا گو کی سیاست کے طرز عمل سے حکومتیں نہیں جاتیں ،پارلیمنٹ کو بالا ہونا چاہئے فیصلے کورٹ کی بجائے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیئں ،اپوزیشن لیڈر

جمعرات 17 نومبر 2016 19:23

ملکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2016ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس سے متعلقہ کیس کے حوالہ سے قطری شہزادے کی طرف سے عدالت میں پیش کئے جانے والے خط سے لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے،تاہم پانامہ لیکس پر بل پارلیمنٹ سے پاس ہوتا تو بہت اچھا ہوتا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملکوال پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ آئے روز انڈیا کی طرف سے پر در اندازی حکومت کی کمزوری اور جاندار موقف نہ اپنانے کے باعث بڑھتی جا رہی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے ترک صدر کی آمد پر چھوٹے صوبوں کو نظر انداز کر کے اچھا تاثر نہیں دیا ۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی کسی بات یاعمل پر یقین نہیں کیا جاسکتا وہ صبح کچھ اور شام کو کچھ بیان دیتے ہیں،گورنر سندھ کی تعیناتی کے حوالہ سے مشورہ نہ سہی تاہم اگر وزیراعظم گورنر موصوف کو کم از کم دیکھ ہی لیتے تو ان کی تقرری نہ کرتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گو بابا گو کی سیاست کے طرز عمل سے حکومتیں نہیں جاتیں ،پاکستانی سیاستدان اور پارٹیاں کرپٹ ہیں عوام کو ہی انکا احتساب کرنا ہوگا۔پارلیمنٹ کو بالا ہونا چاہئے فیصلے کورٹ کی بجائے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیئں ۔نواز شریف کالا کوٹ اور لال ٹائی لگا کر میمو گیٹ سکینڈل کے لئے گیا لیکن ہم کہتے ہیں کہ ہمارے پاس جو سکینڈلز ہیں ان کے فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ میاں صاحب کہتے ہیں کہ انہیں قطر ی شہزادے نے تحفے دیے لیکن وہ تحفے گورنمنٹ کی وجہ سے آپ کو ملے اس لئے وہ خزانہ میں واپس جمع کرائیں اور اگر انہیں استعمال کیا ہے تو اس کا حساب دیں ۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نواز شریف کی کارکردگی سے بہت مایوس ہوئے انہوں نے الیکشن میں توانائی بحران سمیت جو دیگر وعدے عوام سے کئے کیا وہ پورے کئے کیا بجلی کی لوڈشیڈنگ چھ مہینے میں ختم ہو گئی اب میاں شہباز شریف کا نام کیا رکھیں۔

اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے اجلاس بلایاگیا جس میں طے پایا تھا کہ پانامہ لیکس کے متعلق پارلیمنٹ میں بل لائیں گے لیکن وہ معاملہ کورٹ میں لے گئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کیسا لیڈر ہے کہ اس کے کارکن نیچے مار کھا رہے ہوتے ہیں لیکن وہ آرام سے اوپر گھر میں بیٹھا ہوتا ہے لیکن ہماری لیڈر شپ کی تاریخ دیکھیں کہ محترمہ بینظیر بھٹو ایسی صورتحال میں خود آگے ہوتی تھیں جبکہ ہم ان کے پیچھے ہوتے تھے اس موقع پر سابق ممبر قومی اسمبلی میجر ذوالفقا ر گوندل ،ندیم افضل چن ،آصف بشیر بھاگت ،سمیت دیگر بھی موجود تھے۔۔۔