ڈسپلن اینڈ انسپکشن ونگ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کے دفاتر اور تمام اضلاع کے تھانوں کی باقاعدگی سے انسپکشن کرے ‘مشتاق احمد سکھیرا

سرکل افسران کی کارکردگی کے حوالے سے سہہ ماہی رپورٹس باقاعدگی سے منگوائی جائیں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرکل افسران کی سرزنش کرنے کے ساتھ ساتھ شو کاز نوٹس بھی جاری کیے جائیں‘انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب

جمعرات 17 نومبر 2016 19:49

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ ڈسپلن اینڈ انسپکشن ونگ تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کے دفاتر اور تمام اضلاع کے تھانوں کی باقاعدگی سے انسپکشن کرے بالخصوص اکائونٹس اور سٹیشنری برانچ کی تفصیلی انسپکشن کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی بطور خاص نظر رکھی جائے کہ ان دفاتر میں کوئی بھی اکائونٹینٹ مقررہ مدت سے زائد عرصہ سیٹ پر تعینات نہ رہے ،سرکل افسران کی کارکردگی کے حوالے سے سہہ ماہی رپورٹس باقاعدگی سے منگوائی جائیں اور ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرکل افسران کی سرزنش کرنے کے ساتھ ساتھ شو کاز نوٹس بھی جاری کیے جائیں، ایڈیشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ آر پی او، ڈی پی او، سرکل افسر، ایس ایچ اوز اور پولیس لائنز کی انسپکشن کے حوالے سے ایک چیک لسٹ تیار کی جائے اور ڈی اینڈ آئی کی جو ٹیم مذکورہ بالا جگہوں کی انسپکشن کے لئے مقرر ہو وہ چیک لسٹ کے مطابق انسپکشن کے بعد رپورٹس مرتب کریں،پنجاب کی اہم تنصیبات اور پراجیکٹس کی ماہانہ انسپکشن کو روٹین کا حصہ بنائیں اور دوران انسپکشن اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ڈی ایس پیز اور سیکیورٹی انچارج چیک پوسٹس کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے ہیں یا نہیں اور کیا وہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کا اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹس کو باقاعدگی سے چیک کرتے ہیںاور اس حوالے سے رپورٹس باقاعدگی سے پی ایس او ٹو آئی جی کو بھجوائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس لاہور میںویلفیئر و فنانس، ڈسپلن اینڈ انسپکشن اور اسٹیبلشمنٹ ونگز کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران مختلف ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، سہیل خان،ایڈیشنل آئی جی ڈسپلن اینڈ انسپکشن، پنجاب، علی ذوالنورین، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ II-، سلمان چوہدری، ڈی آئی جی ڈسپلن، شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی ویلفیئر پنجاب، وسیم سیال، اے آئی جی فنانس، حسین حبیب امتیاز، اے آئی جی کمپلینٹس،سید خرم علی، اے آئی جی لاجسٹکس، ہمایوں بشیر تارڑاور اے آئی جی ایڈمن اینڈ سیکیورٹی ذبیر دریشک کے علاوہ سی پی او کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔

آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنیکل بنیادوں پر بھرتی کیے جانے والے اہلکاروں کی مہارت کا سالانہ ٹیسٹ لیا جائے اور ملازمت کے حصول کے لئے طے شدہ معیار پر پورا نہ اترنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی میں قطعی تاخیر نہ کی جائے جبکہ خلوص نیت سے بہترین فرائض انجام دینے والوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے۔

ایس ایس پی ایم ٹی کو ہدایت دیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ ریجن کی سطح پر موٹر ورکشاپس بنانے کے پراجیکٹ کے حوالے سے انہیں تفصیل سے بریفنگ دی جائے اوربریفنگ تیار کرتے وقت اس بات کو مدنظر رکھا جائے کہ کیا ریجنل ہیڈ کوارٹرز پر یہ ورکشاپس کار آمد رہیں گی اور مطلوبہ نتائج دے پائیں گی۔سنٹرل پولیس آفس کی کنٹین کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظررکھتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو ناشتے اور کھانے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو فراہم کیے جانے والے ناشتے اور کھانے کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے ساتھ اس بات کا بھی بطور خاص خیال رکھا جائے کہ ان کی قیمت بازار سے بہت کم اور پولیس اہلکاروں کی قوت خرید کے مطابق ہو۔

متعلقہ عنوان :