ترکی میں بغاوت کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں ،ْپاکستان اور ترکی کا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مستحکم بنانے کا عزم

مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار ،ْمسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پراتفاق فوڈ پروسیسنگ اور ہائوسنگ کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا،کونسل کے آیندہ اجلاس میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے ،ْاعلامیہ

جمعرات 17 نومبر 2016 20:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) پاکستان اور ترکی نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مستحکم بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے دہشتگردی کیخلاف پاک ترک عوام کی مزاحمت کوخراج تحسین پیش کیا ہے۔پاکستان ترکی اسٹریٹجک شراکت داری کے مستقبل سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میںدونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو مستحکم بنانے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک ترکی میں بغاوت کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں،ترک عوام جمہوریت کے دفاع کیلئے کھڑے ہیں،دہشت گردی کیخلاف مسلح افواج کی قربانیوں پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔دہشت گردی کیخلاف پاک ترک عوام کی مزاحمت کوخراج تحسین پیش کیا گیا ،ْدونوں ممالک نے مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے،مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پراتفاق کیا گیا،وزراخارجہ اورسیکریٹریزخارجہ کی سطح پربات چیت کا دائرہ کاربڑھانے پر اتفاق کیا گیا ،ْدفاعی تعاون کے فروغ کیلئے طویل مدتی فریم ورک تیارکرنے پراتفاق کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ اعلامیہ میں سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کرتے ہوئے فوڈ پروسیسنگ اور ہائوسنگ کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا،کونسل کے آیندہ اجلاس میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔2016 کے آخر تک آزاد تجارت کے معاہدے پر مذاکرات مکمل کریں گے،توانائی،انفرااسٹرکچر،زراعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائیگا،کونسل کے آئندہ اجلاس میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے،باہمی مفاد،امن اور خوشحالی کے لیے حمایت جاری رکھی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :