آئین کے موجود رہنے تک اسلامی نظریاتی کونسل کو کوئی ختم نہیں کرسکتا ، مولانا محمد خان شیرانی

شراب کے حوالے سے عدالت نے فیصلہ دیکر خدا پرستی کی تر جمانی کی شراب بارے پیش کئے گئے بلوں کی جن ممبران نے مخالفت کی انہیں اپنے ایمان کے بارے میں دوبارہ سوچنا چاہئے، پریس کانفرنس

جمعرات 17 نومبر 2016 22:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء)اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ جب تک یہ آئین موجود ہے اسلامی نظریاتی کونسل کو کوئی ختم نہیں کرسکتا اور موجودہ آئین کو تبدیل کرنا آسان نہیں۔اسلام آباد میں کونسل کے تین روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ کونسل نے شراب کے حوالے سے جسٹس سجاد علی شاہ کے فیصلے پر غور کیااوراس فیصلے کوسراہاہے۔

، انہوں نے کہا کہ عدالت نے یہ فیصلہ دیکر خدا پرستی کی تر جمانی کی ۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی وکیل فیصلہ چیلنج کریگا تواسے اپنے ایمان کے بارے میں کسی خدا پرست سے پوچھنا چاہیے۔محمد خان شیرانی نے کہا کہ سینیٹ اورقومی اسمبلی میں اقلیتی ممبران نے شادی بیاہ میں شراب کی اجازت کو ختم کرانے کیلئے ترمیمی بل پیش کئے تو مسلمان ارکان نے بل کی مخالفت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جن ممبران نے ان بلوں کی مخالفت کی انہیں اپنے ایمان کے بارے میں دوبارہ سوچنا چاہئے۔ مولانا شیرانی نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ شراب مسلمانوں کی ضرورت ہے یا غیر مسلموں کی۔اجلاس میں حقوق اطفال بل کا جائزہ لیا گیااورخواتین کے تحفظ سے متعلق ماڈل بل پر بھی غور کیا گیا،محمد خان شیرانی نے کہا کہ دوران عدت جو مسائل پیدا ہوتے ہیں کونسل عوام میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے ان کے بارے میں پمفلٹس چھاپے گی۔

حقوق مرداں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انہیں خط موصول ہوا ہے تاہم کونسل کے اجلاس میں خط پیش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق مرداں سے متعلق خط لازمی طور پر پیش ہونا چاہئے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عملی جنگی میدان میں بچوں کو گھسیٹنے کی سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کو کوئی اجازت نہیں۔