ْصنعتی علاقوں میں ترقیاتی اسکیموں پر جنوری تک عمل درآمد شروع ہوجائے گا، کمشنر کراچی

جمعرات 17 نومبر 2016 22:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 نومبر2016ء) کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے صنعتی علاقوں کی ترقی کے لیے فنڈ کے اجرا کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، چار صنعتی علاقوں کی ایسوسی ایشنز کے سفارش کردہ منصوبوں پر عمل درآمد کی ابتدا ہوچکی ہے، باقی ایسوسی ایشنز بھی اپنے منصوبوں سے آگاہ کریں ہم چاہتے ہیں کہ جنوری تک ان منصوبوں پر کام کا آغاز کرنا چاہتے ہیں، ٹریفک کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے جلد ہی نیا ٹریفک پلان سامنے لائیں گے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کراچی کا کہنا تھا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اہم ترین مسئلہ ہے اس سلسلے میں ایک مربوط نظام تیار کررہے ہیں، اس حوالے سے ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن آزادانہ کام کرنے کا اختیار رکھتی ہے، مختلف ڈی ایم سیز کمپنیوں سے معاہدے کررہی ہیں، اس حوالے سے صنعت کاروں کے تحفظات کو وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے پیش کروں گا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں کاٹی کے صدر مسعود نقی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کمشنر کراچی کو خوش آمدید کہا اور کورنگی صنعتی علاقے اور شہر کے مختلف مسائل سے متعلق صنعتی برادری کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نظم و ضبط ہمارے مجموعی قومی مزاج کا حصہ نہیں اور ٹریفک کا بے ہنگم نظام اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے کمشنر کراچی کی جانب سے دوران ڈرائیونگ حفاظتی اقدامات سے متعلق قوانین پر سختی سے عمل کے فیصلے کو سراہا۔

مسعود نقی نے کہا کہ بالخصوص ہیوی وہیکلز کے جاری کردہ لائسنسوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت کورنگی صنعتی علاقے میں تجاوازت کی وجہ سے اسٹریٹ کرائم سمیت کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ انفرااسٹرکچر کے مسائل جوں کے توں ہیں، تین ہزار روڈ تباہ حالی کا شکار ہے اور ٹریفک کے بے ہنگم نظام اور پبلک ٹرانسپورٹ کی ابتر صورت حال کے باعث صنعتیں بھی متاثر ہورہی ہیں۔

کورنگی انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ (کائیٹ ڈی ایم سی) کے چیئرمین و سی ای او اور کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے بلدیاتی امور کے سربراہ زبیر چھایا نے اس موقعے پر کازوے سے ملحقہ ملیر ندی کے علاقے میں ہونے والی غیر قانونی ڈمپنگ اور کچرے کو آگ لگانے کے واقعات کے حوالے سے کمشنر کراچی کو مسائل سے آگاہ کیا۔ کمشنر کراچی نے کاٹی کے عہدے داران اور صنعت کاروں کی بتائی گئی تفصیلات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف راست اقدام کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے، اپنے اختیارات اور وسائل کے ساتھ اس حوالے سے جو کچھ کرسکے کرنے کو تیار ہیں، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

کورنگی صنعتی علاقوں میں تجاوزات کی شکایت پر کمشنر کراچی نے متعلقہ ڈی سی او کو فوری کارروائی کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی میں تین ہزار روڈ تباہی کا شکار ہورہا ہے، ہمارے روڈ انجینیرز صنعتی علاقوں کی سڑکیں بھی ٹاؤں روڈ کے طور پر ڈیزائن کرتے ہیں ، جب ان سڑکوں پر سے بھاری ٹریفک گزرتی ہے تو سڑکیں اپنی تعمیر کے مختصر عرصے بعد ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہے ، جس کی وجہ سے عوامی وسائل کا ضیاع ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ سیکریٹری بلدیات کو بھی تحفظات اور مسائل سے آگاہ کریں گے۔ کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کے لیے جرمانے کے بجائے سزائیں دینے کی حکمت عملی پر کام کریں گے، متعلقہ پولیس کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کرنے کے بجائے جیل بھیجا جائے تاکہ ہمارے دلوں میں قانون کا رعب اور احترام پیدا ہو۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کاٹی کے سالانہ عشائیے میں صنعتی علاقے کی تعمیرو ترقی کے لیے 25کروڑ دینے کا وعدہ کیا تھا اور ایسے ہی اعلانات دیگر صنعتی علاقوں کے لیے بھی کیے گئے تھے۔ اس حوالے سے چار صنعتی علاقوں کے منصوبے موصول ہوگئے ہیں، کورنگی صنعتی علاقے کے لیے کاٹی منصوبہ بندی پیش کرے اس پر عمل درآمد کروانے کے لیے کمیٹی سازی سے لے کر جو نتیجہ خیز اقدام کرنا پڑا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہیں کاٹی کے سابق چیئرمین سینیٹر عبدالحسیب خان نے شہر کے لیے کمشنر کراچی کی خدمات کو سراہا اور صنعت کاروں اور شہری مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ اس تقریب میں کاٹی کے سینئر نائب صدر غضنفر علی خان، گلزار فیروز، ملک خدا بخش، عبدالسمیع خان،ندیم خان، کاٹی کے سابق چیئرمین، صدور، ایگزیکیٹیو کمیٹی کے ارکان، تاجر و صنعت برادری کی تنظیموں کے نمائندگان سمیت بزنس کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :