جھوٹی سالگرہ ،ْسابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری

جمعرات 17 نومبر 2016 22:53

جھوٹی سالگرہ ،ْسابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری

ڈھاکہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سالگرہ کی تاریخ سے متعلق کیس کی سماعت میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ عجیب تنازع گذشتہ ایک دہائی سے جاری ہے جس کی بنیاد اس بات پر ہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم خالدہ ضیاء اپنی سالگرہ 15 اگست کو عین اس دن مناتی ہیں جس دن بنگلہ دیش کے سابق رہنما شیخ مجیب الرحمٰن کو قتل کیا گیا تھا۔

شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کی موجودہ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے والد تھے، جن کے حامیوں کا موقف تھا کہ خالدہ ضیاء جعلی تاریخ پیدائش استعمال کرتی ہیں۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں بہت سے افراد کے پاس ان کی تاریخ پیدائش کا ریکارڈ موجود نہیں اور اربوں افراد سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کے لیے جعلی تاریخ پیدائش کا استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

خالدہ ضیاء کے خلاف حکومت کے حامی ایک صحافی کی جانب سے عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انھوں نے اپنی تاریخ پیدائش کے حوالے سے جھوٹ بولا۔

درخواست گزار صحافی غازی جاہر الاسلام کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنی بات کو ثابت کرنے کیلئے خالدہ ضیاء کی ذاتی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں۔انھوں نے بتایاکہ ان کی 15 اگست کی تاریخ پیدائش جھوٹی ہے ،ْہمارے پاس ان کے اسکول سرٹیفکیٹ، ان کے پاسپورٹ اور شادی کی دستاویزات کی کاپیاں موجود ہیں، جن میں ان کی تاریخ پیدائش بالکل مختلف ہے۔انہوںنے کہاکہ وہ 1996 سے اپنی حریف جماعت کے حامیوں کی بے عزتی کرنے کے لیے 15 اگست کو سالگرہ منارہی ہیں، جو اس دن کو یوم سوگ کے طور پر مناتے ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل دٴْلال مترا نے بتایا کہ کیس کی سماعت کے دوران خالدہ ضیاء کے پیش نہ ہونے پر مجسٹریٹ مظہر الاسلام نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔پولیس کو خالدہ ضیاء کو گرفتار کرنے کیلئے 2 مارچ کی تاریخ دی گئی ہے جن کے خلاف اس سے قبل مختلف مقدمات میں 2 مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔دوسری جانب خالدہ ضیاء کے وکیل ثناء اللہ میا نے بھی وارنٹ گرفتاری کے اجراء کی تصدیق کی اور بتایا کہ وہ اس سلسلے میں ان سے مشاورت کریں گے ،ْمجھے نہیں معلوم کہ ایک سالگرہ کس طرح کسی کو متاثر کرسکتی ہے یا کسی کی توہین کرسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :