کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے لئے لازم ملزوم ہیں ، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر

آزادکشمیر کی بیوروکریسی وزیراعظم آزادکشمیر کے گڈ گورننس کے ویژن کو آگے بڑھا رہی ہے ،بیان

جمعرات 17 نومبر 2016 23:23

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2016ء) چیف سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر کے ترجمان نے کہا ہے کہ کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے لئے لازم ملزوم ہیں ۔ کشمیری اورپاکستانی یک جان دو قالب ہیں ۔ان کے درمیان لازوال رشتے قائم ہیں اور ہمیشہ قائم رہیں گے ۔ پاکستان سے آئے ہوئے تمام لینٹ آفیسران عام آدمی کی بہتری کے لئے اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں ۔

وزیراعظم آزادکشمیر اور پوری کابینہ قابل احترام ہے ۔ لینٹ آفیسران کی حکومت آزاد کشمیرکے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن شپ ہے ۔ گڈ گورننس کے لئے موجودہ حکومت کے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تمام آفیسران بشمول لینٹ آفیسران پوری تندہی سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ترجمان نے گزشتہ روز ایک اخباری خبر پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کیا جس میں کہا گیا تھا کہ چیف سیکرٹری وزیراعظم کی منظورشدہ فائلیں واپس بھیج دیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا ہے آزادکشمیر کی بیوروکریسی وزیراعظم آزادکشمیر کے گڈ گورننس کے ویژن کو آگے بڑہا رہی ہے ۔ چیف ایگزیکٹو اور ساری کابینہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری صاحبان کیلئے قابل احترام ہے ۔ لینٹ آفیسران سمیت ساری بیورکریسی کو وزیراعظم اور کابینہ کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اس خبر کا حقائق سے کوئی تعلق نہ ہے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر کی جانب سے جب بھی کسی فائل پر کوئی احکامات یا منظوری دی جاتی ہے تو اس پر عمل کیا جاتا ہے ۔

اگر اس پر کوئی Observationہو تو وہ وزیراعظم کو پیش کی جاتی ہے جو سرکاری آفیسران کے فرائض میں شامل ہے ۔ جس فائل کا ذکر کیا گیا ہے ایسی کوئی فائل چیف سیکرٹری کے علم میںنہ ہے مگر اگر کوئی فائل سیکرٹری صحت کے پاس دستی لائی گئی اور انہوں نے قواعد و ضوابط کے تحت اس پر عمل کرنے کا کہا تو اس میں کوئی غلط بات نہ ہے اور اس سے یہ تاثر دینا کہ وزیراعظم کے احکامات پر عمل نہیں ہوا صریحا ً غلط ہے ۔

تر جمان نے کہا ہے کہ جہاں تک چار سو گاڑیوں کا تعلق ہے تو اس وقت محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے پاس صرف وہی گاڑیاں موجود ہیں جو سابقہ ورراء صاحبان اور مشیران سے واپس آئی تھیں، جن میں سے کچھ نئی کابینہ کو الاٹ ہو چکی ہیں اور باقی چند گاڑیاں وزراء کے لئے مخصوص ہیں جو اگر کابینہ میں توسیع ہوئی تو الاٹ کر دی جائیں گئیں۔ محکمہ سروسز کے پاس چار سو گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش ہی نہیں ہے ۔ گاڑیوں کی الاٹمنٹ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کا کام ہے اور وہ استحقاق کے مطابق گاڑیوں کی الاٹمنٹ کا فریضہ خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہا ہے ۔ ترجمان نے کہا ہے کہ مذکورہ خبر بے بنیاد ، خلاف حقائق اور گمراہ کن ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :