شہبازشریف کی 8سال میں آٹھوں سکیمیں فیل، پنجاب کو اربوں روپے کا ٹیکہ،پرویزالٰہی

وزیراعظم نئے ہسپتال بنانے کے دعوے کرتے ہیں چھوٹا بھائی پنجاب میں سرکاری ہسپتال اور سکول ٹھیکے پر دے رہا ہے نمائشی سکیموں کی فاتحہ پڑھنے کے بعد بھی سود کی ادائیگی جا ری ہے، ہر شعبہ میں حالات بدترین ہیں‘ مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 18 نومبر 2016 23:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 نومبر2016ء) مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی پنجاب میں حکومت کے حالیہ 8سال میں مختلف شعبوں میں دی گئی آٹھوں سکیمیں فیل ہو چکی ہیں، ان نمائشی سکیموں پر صوبہ کے سرکاری خزانہ سے اربوں روپے ضائع کر دئیے گئے ہیں بلکہ بعض سکیموں کو ختم کرنے کے بعد بھی ان کیلئے بینکوں سے حاصل کیے گئے قرضوں پر کروڑوں روپے سود کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔

وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران اُن کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحت و تعلیم کیلئے سہولتوں، روزگار کی فراہمی اور دیگر تمام شعبوں میں حالات بہتر ہونے کی بجائے دن بدن بدترین ہوتے جا رہے ہیں، وزیراعظم نئے ہسپتال بنانے کے دعوے کر رہے ہیں جبکہ ان کے چھوٹے بھائی پنجاب میں سرکاری ہسپتالوں اور سکولوں کو ٹھیکے پر دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے ہمارے تاریخی کاموں سے عوام آج بھی مستفید ہو رہے ہیں جبکہ شہبازشریف نے سستی روٹی، پیلی ٹیکسی، آشیانہ، موبائل ہیلتھ یونٹ، کسان پیکیج، ہیلتھ کارڈ، دانش سکول، سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال کے نام سے جن آٹھ سکیموں کا دن رات چرچا اور بلند و بانگ دعوے کیے اور کروڑوں روپے ان سکیموں کی صرف تشہیر پر خرچ کر دئیے گئے ان کا جو حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے، ہسپتالوں میں ادویات ہیں نہ ضروری آلات چلتے ہیں، سستی روٹی سکیم کی کب سے فاتحہ پڑھی جا چکی لیکن آج بھی بینکوں کو اس کے قرضوں پر سود اًدا کیا جا رہا ہے، پیلی ٹیکسی سکیم فیل ہونے کے بعد شروع کی گئی نیلی ٹیکسی سکیم بھی فیل ہو چکی ہے، کسان اپنے مسائل و مشکلات اضافہ کیخلاف آئے دن مظاہرے کرتے ہیں، ہر شعبہ کے لوگ احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں، جنگلہ بس لاہور اور راولپنڈی پر پورے صوبے کا بجٹ خرچ کرنے کے بعد اب 24ارب روپے سالانہ سبسڈی ادا کی جا رہی ہے لیکن برقی سیڑھیاں نہ چلنے کے باعث معمر لوگ ان پر سفر کرنے سے قاصر ہیں۔

متعلقہ عنوان :