بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پاکستان سے بات چیت کا آغاز کرے ، عمر عبداللہ

ریاست میں تعمیر و ترقی کا کئی نام و نشان نہیں ، ریلی سے خطاب

بدھ 23 نومبر 2016 20:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2016ء) 2014 کی محبوبہ مفتی کو موجودہ دور میں نقلی قرار دیتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے مخلوط حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تعمیر و ترقی کا دعویٰ کرنے والے لوگوں کو بھوک افلاس ، محرومی کے بغیر اور کچھ نہ دے سکی ۔ سابقہ مخلوط حکومت کے دور میں شروع کئے گئے پروجیکٹ تشنہ طلب ہے جبکہ پیلٹ گولیاں استعمال کرنے اور 500 کے قریب عام شہریوں کی بینائی محروم ہونے کے باعث ہماری زبان بندی ہو گئی تھی اور ہم قتل و غارت گری اور آگ و آہن کا خاموشی کے ساتھ تماشا دیکھتے رہے ۔

کشمیر مسئلے کو بات چویت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے خط چناب میں عوامی رابطہ مہم کے پہلے مرحلے پر ڈوڑہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ 2014 میں جو محبوبہ مفتی میں میں نے جو دیکھی ہے وہ آج نہیں ہے اور لگتا ہے کہ اس کی ڈپلکیٹ کاپی اقتدار کی کرسی پر جلوہ افروز ہو گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی میں وہ تیزی ہمت حوصلہ اب باقی نہیں رہا ۔

وہ آر ایس ایس کے رنگ کے رنگ میں پوری طرح رنگ چکی ہے اور ریاست کے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کارروائیاں انجام دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے صرف سیاسی بنیادوں پر ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے حالات بہتر بنانے کے لئے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جائے ۔ کشمیر میں حالات بہتر ہوں گے تو برصغیر کے حالات بہتر ہوں گے ۔ (جاوید)