ڈویژنل ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے سکھر میں 4کروڑ روپے کی لاگت سے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جانے سمیت 145ملین روپے کی لاگت سے مجموعی طور پرچار ترقیاتی اسکیموں کی منظوری دے دی گئی

جمعہ 25 نومبر 2016 23:10

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2016ء) کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کی زیرصدارت ڈویژنل ڈویلپمنٹ بورڈ نے سکھر ضلع میں 145 ملین روپے کی لاگت سے مختلف چار سکیموں کی منظوری دے دی ہے۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ڈویژنل ڈویلپمنٹ بورڈ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی /کمشنر سکھر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سکھر، خیرپور اور گھوٹکی اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر ڈویژنل ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے سکھر شہر میں40ملین روپے کی لاگت سے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی سکیم کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح 105ملین روپے کی لاگت سے تین دیگر سکیموں کی بھی منظوری دی گئی جن میں نیو پنڈ اوور ہیڈ برج سے قریشی گوٹھ روڈ کی تعمیر، کینسر اسپتال( ایس آئی یو ٹی) کی کمپائونڈ وال اور ڈپٹی کمشنر سکھر آفس کے اسٹاف آفیسز کی تعمیر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کمشنر سکھر نے اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر سکھر کوہدایت کی کہ اے ڈی سی کالونی میں بغیر اجازت اور منظوری کے ہونے والے ایم اینڈآر کاموں کی جانچ پڑتال کرکے رپورٹ دی جائے۔ کمشنر سکھر نے ڈائریکٹر نساسک کو ہدایت کی کہ واٹر سپلائی اور ڈرینج سکیموں کا کام چھ ماہ کے اندر مکمل کیا جائے، بعد ازاں کسی بھی قسم کی کھدائی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

کمشنر سکھر نے غلام محمد مہر میڈیکل کالج ہسپتال کے ایم ایس کو ہدایت کی کہ ہسپتال میں انڈور اور آؤٹ ڈور مریضوں کو ادویات کی فراہمی کے نظام کو شفاف بنانے کے لئے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے کیونکہ حکومت سندھ ادویات کی مد میں دو کروڑ روپے دے رہی ہے اسکے ساتھ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے جو اسٹاف اورڈاکٹرز کی حاضری، صفائی ستھرائی اور ادویات کی تقسیم کے عمل کی نگرانی کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز سے بھی باقاعدگی سے کام لیا جائے اور استعمال شدہ سرنجز اور دیگر سامان کو تلف کرنے کے لئے جدید سسٹم اپنایا جائے اور بستروں کی صفائی کے لئے واشنگ مشینوں کا انتظام کیا جائے تا کہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔