تحفظ پاکستان کیلئے محب وطن بنگالیوں کامتحد و متحرک ہونا ضروری ہو چکا ہے، خواجہ سلمان خیرالدین

جنرل جاوید قمر باجوہ اور جنرل زبیر محمود کی تقرریوں کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں، پاک مسلم الائنس ْگلشن اقبال میں الائنس کے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے دفتر کے افتتاح کے موقع پر مرکزی رہنمائوں کا خطاب

اتوار 27 نومبر 2016 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2016ء) وطن عزیز کے اندر اور سرحدوں پر رونما ہونے والے حالات بتاتے ہیں کہ دشمنان وطن ہماری سالمیت اور بقاء کے درپے ہو چکے ہیںلیکن شاید وہ یہ بھول چکے ہیں کہ وطن عزیز کا قیا م کا خوشہ بنگالیوں کی سرزمین سے پھوٹا اور اس لحاظ سے پاکستان کی سالمیت او ر بقاء 30 لاکھ محب وطن بنگالیوں کے دل و جان کی بقاء کا مسئلہ ہے لہذا تحفظ پاکستان کیلئے محب وطن بنگالیوں کامتحد و متحرک ہونا ضروری ہو چکا ہے،جنرل جاوید قمر باجوہ اور جنرل زبیر محمود کی تقرریوں کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ وہ ملک میں امن و امان کے قیام اور اسکی ترقی کیلئے ہر قسم کی دہشت گردی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے سابق آرمی چیف کا نیشنل ایکشن پلان کی تکمیل کا ایجنڈہ تیزی سے آگے بڑھائینگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارسرپرست اعلی و قائد پاک مسلم الائنس خواجہ سلمان خیرالدین نے گذشتہ روز گلشن اقبال سیکٹر 13-D میں پاک مسلم الائنس کے ڈ سٹرکٹ ایسٹ کے دفاتر کے افتتاح کے موقع پر الائنس کے سیکٹروں کارکنوں سے اپنے خطاب میں کیا۔ ہاتھوں کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں پاک مسلم الائنس کے زیر اہتمام ایک انتہائی شاندار جلسہ عام بھی منعقد کیا گیا جس میں ڈسٹرکٹ ایسٹ کی تمام برانچز ، یوسی عہدے داران، ڈسٹرکٹ کونسل کے عہدے داران اور کارکنوں نے شرکت کی جبکہ جلسے میں قائد پاک مسلم الائنس خواجہ سلمان خیر الدین کے علاہ بچو دیوان، حاجی مفیض، ایس ایم فاروق، شاہ جلال ناکوا، ڈاکٹر سعید، علی رضا، ایم اے غنی، محمد حسین بخش، دلدار حسین چوہدری، مفتی محی الدین منصوری، رحمت غازی، علائوالدین، ڈاکٹر خورشید، نورالدین ملا، یونس فاروقی، عارف دانش، انور غازی، بابو کونسلر اور مولانا ابوالقاسم سمیت متعدد مرکزی رہنما بھی شریک تھے۔

اس موقع پر قائد الائنس خواجہ سلمان خیرالدین کی جانب سے الائنس کے کارکنوں اور عہدے داران کی کارکردگی کی انتہائی شاندار الفاظ میں تعریف بھی کی گئی ۔ انہو ں نے کہا کہ کارکنوں کے جوش اور رہنمائوں کی محنت کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ بہت جلد پاکستان میں مقیم 30 لاکھ کے لگ محب وطن بنگالیوں کے مسائل حل ہو جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگالی پاکستان کے خالقو ں کی اولادیں ہیں اور اس لحاظ سے وطن عزیز پاکستان کی سالمیت کا تحفظ انکی بنیادی ذمہ داری ہے جس کیلئے ملک کے 30 لاکھ محب وطن بنگالی عوام خون کا آخری قطرہ بھی بہانے کو تیار ہیں۔ انہو ں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان میں قیام پاکستان سے قانونی طور پر مقیم بنگالی برادری کے مسائل ترجیحی طور پر حل کرے۔