جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 نومبر 2016 17:36

جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کو اسلام ..

ا سلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 نومبر۔2016ء) جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین پاکستان کی رو سے سابق چیف جسٹس رکن قومی اسمبلی نہیں بن سکتا، لہذا جسٹس(ر) سعید الزمان صدیقی رکن قومی اسمبلی بننے کے لیے اہل نہیں اور جو شخص رکن قومی اسمبلی نہیں بن سکتا، اسے گورنر کیسے تعینات کیا جاسکتا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کی تعیناتی قانون کے منافی ہے، لہذا جسٹس سعید الزماں صدیقی کو گورنر سندھ کے عہدے سے ہٹا کر قانون کی مطابق ان کی تعیناتی کی جائے۔درخواست میں گورنر سندھ اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سعید الزماں صدیقی نے 11 نومبر 2016 کو سندھ کے 31 ویں گورنر کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔9 نومبر 2016 کو صدر مملکت ممنون حسین نے وزیراعظم نواز شریف کی ایڈوائس پر نئے گورنر سندھ کے تقرر کی منظوری دے دی تھی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا، جس کے بعد سابق گورنر سندھ عشرت العباد کی 14 سالہ گورنری کا خاتمہ ہوا تھا۔

صوبہ سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کی بحیثیت گورنر سندھ تقرری پر تنقید کی گئی ۔جسٹس سعید الزماں صدیقی سابق چیف جسٹس آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں، وہ 2008 میں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر صدارتی امیدوار بھی تھے۔جسٹس سعید الزمان صدیقی نے جنرل (ر) پرویز مشرف کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :