سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ، گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے سانحہ کا جائزہ لیا گیا

بلوچستان حکومت گڈانی شپ بریکنگ یارڈمیں دوبارہ سرگرمیوں کو بحال کرنے کیلئے بہتر حفاظتی تدابیر کے ساتھ شروع کی جائے، سینیٹر نسرین جلیل حفاظتی انتظامات کرنے کے بعد یارڈ کو جلد دوبارہ کام کرنے کی اجازت دے دی جائے گی، میڈیا سے گفتگو

پیر 28 نومبر 2016 22:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2016ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر نسرین جلیل کی صدارت میں پیر کے روز گڈانی بلوچستان میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر ستارہ ایاز، سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر سمینہ عابد، سینیٹر نثار محمد خان، سینیٹر محمد محسن خان لغاری شریک تھے۔ اجلاس میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے سانحہ کا جائزہ لیا گیا، اس سانحہ میں 23 مزدور جاں بحق ہوئے تھے۔

اجلاس کو کمشنر قلات اور بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، کسٹم، ماحولیاتی تحفظ برائے لیبر ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے افسران نے بریفنگ میں بتایا کہ گڈانی میں لایا جانے والا بحری جہازضابطہ کی کارروائی مکمل کئے بغیر توڑنا شروع کیا گیاجس کے باعث بحری جہاز میں موجود آئل اور دیگر مواد میں آگ لگ گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے اہل خانہ کو فی کس 13 لاکھ روپے ادا کئے گئے ہیں۔

اجلاس مین سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ ہم حکومت سے متاثرین کیلئے مزید امداد کی سفارش کریں گے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جلنے والے بحری جہاز کومبینہ طور پردو ممالک نے اسکریپ کرنے سے انکار کیا اور اب ہمیں یہ بات معلوم کرنی چاہئے کہ وہ کون تھے جنہوں نے بحری جہاز کو گڈانی پہنچایا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ اس وقعہ کے بعد گڈانی شپ یارڈ میں کام مکمل طور پر بند ہوگیا ہے ہماری بلوچستان حکومت سے اپیل ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈمیں دوبارہ سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لئے بہتر حفاظتی تدابیر کے ساتھ شروع کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے نمائندوں نے یقین دلایا ہے کہ حفاظتی انتظامات کرنے کے بعد یارڈ کو جلد دوبارہ کام کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔ اس موقع پر کمیٹی کے ارکان نے گڈانی شپ یارڈز کا دورہ کیا اور مزدوروں کی متاثرہ فیملی سے تعزیت بھی کی اور ان کو یقین دلایا کہ حکومت سے مزید مالی مدد کی درخواست کریں گے۔

متعلقہ عنوان :