لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی ، سرگودھا یونیورسٹی اور نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان کے قائم مقام وائس چانسلرز کو ہٹانے کا حکم

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 1 دسمبر 2016 11:49

لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر مجاہد کامران ..

لاہور (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ یکم دسمبر۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر مجاہد کامران کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ سنا دیا ، لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی ، سرگودھا یونیورسٹی اور نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان کے قائم مقام وائس چانسلرز کو بھی عہدوں سے ہٹانے کا حکم جاری کر دیا گیا۔

جسٹس شاہد کریم نے اورنگزیب عالمگیر کی سعد رسول ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت چاروں سرکاری یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلرز کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹا کر ان یونیورسٹیوں کے سینئر ترین پروفیسرز کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کیا جائے ، ہائر ایجوکیشن کمیشن ایک ماہ کے اندر چاروں سرکاری جامعات میں مستقل وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کیلئے نیا اشتہار جاری کرے۔

(جاری ہے)

فیصلے میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی طرف سے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کیلئے شروع کردہ طریقہ کار کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے متعلقہ دفعات بھی کالعدم کر دی گئی ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی کا اختیار صوبے کے پاس نہیں بلکہ ہائر ایجوکیش کمیشن کے پاس ہے اور قانون میں کسی سرکاری یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

سعد رسول ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ مجاہد کامران نو برسوں سے پنجاب یونیورسٹی کو ون مین شو کی طرح چلا رہے تھے لیکن ہائیکورٹ کے موجودہ فیصلے کے بعد پنجاب یونیورسٹی میں قانون کے مطابق نیا مستقل وائس چانسلر تعینات ہوگا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ صوبائی حکومت کو پنجاب یونیورسٹی ، لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی ، سرگودھا یونیورسٹی اور نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کا اختیار نہیں ہے ، اس لئے صوبائی حکومت کی طرف سے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کیلئے شروع کردہ تمام طریقہ کار کالعدم کیا جائے۔