ْکراچی،پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین ٹارگٹ کلرز نے 26افراد کے قتل کی وارداتوں کا اعتراف کرلیا

ٹارگٹ کلرزعدنان قریشی عرف گوشی ، واجد علی اور رفعت اللہ عرف کامران کالو نے سانحہ 12 مئی2007 سمیت دیگر موقعوں پر مخالفین کو قتل کیا

جمعہ 2 دسمبر 2016 13:21

ْکراچی،پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین ٹارگٹ کلرز نے 26افراد کے قتل کی وارداتوں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) کراچی پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین ٹارگٹ کلرز نے 26افراد کے قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیاہے۔ ٹارگٹ کلرز نے سانحہ 12 مئی2007 سمیت دیگر موقعوں پر مخالفین کو قتل کیا ۔ گرفتار ٹارگٹ کلر کا تعلق ایم کیوایم لندن گروپ سے ہے ۔تفصیلات کی مطابق ایم کیوایم لندن کے تین ٹارگٹ کلرز نے 12 مئی 2007کو ناتھا خان سے ایئرپورٹ تک خون کی ہولی کھیلی ماڈل کالونی کراچی سے گرفتار تین ٹارگٹ کلرز کی انٹیروگیشن رپورٹ منظرعام پرآگئی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق گرفتار ٹارگٹ کلرز عدنان قریشی عرف گوشی ، واجد علی اور رفعت اللہ عرف کامران کالو نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل سانحہ بارہ مئی پر چھبیس افراد کو موٹ کے گھاٹ اتارا۔ رپورٹ میں ٹارگٹ کلرز نے انکشاف کیا کہ 12 مئی 2007 کو شاہ فیصل کالونی کے سیکٹر انچارج اور اس وقت کے ایم این اے نے ٹارگٹ کلنگ ٹیم کی کمان سنبھالی ہوئی تھی ۔

(جاری ہے)

فائٹر کارکنوں کو اسلحہ اور ایمونیشن بھی شاہ فیصل کالونی کے سیکٹر انچارج نے ہی فراہم کیا تھا ۔

گرفتار ملزموں نے 2010میں شاہ فیصل میں رضوان تکے والا ، عبدالسلام حقیقی والا ، آصف عرف بھورا جبکہ ناتھا خان میں محمد نبی نامی شخص کو الگ الگ وارداتوں میں قتل کیا ۔ملزموں نے 2011میں جامعہ فاروقیہ کی گلی میں اے این پی کے 4 کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا بھی اعتراف کیا ہے

متعلقہ عنوان :