معاہدے کے باوجود سیریز سے انکار پر بھارت کیخلاف قانونی چارہ جوئی ،آئی سی سی سے مالی نقصان کے مطالبے کا پروگرام بنا رہے ہیں‘ شہریار خان

ہم بھارت کیساتھ کھیلنے کو تیار ہیں، ہمارا واضح موقف ہے کھیل ،سیاست کو الگ ہونا چاہیے ، بھارت کے اقدام پر کھیلوں کی تمام فیڈریشنوں کیساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل بنائینگے ،یقینی طور پر بھارتی حکومت نے قومی ہاکی جونیئر ٹیم کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی ہو گی چیئرمین پی سی بی کی قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو ،ڈس ایبل کرکٹرز کیلئے 5لاکھ روپے ،ویل چیئر کرکٹرز کیلئے 2لاکھ روپے فنڈ کا اعلان

جمعہ 2 دسمبر 2016 21:27

معاہدے کے باوجود سیریز سے انکار پر بھارت کیخلاف قانونی چارہ جوئی ،آئی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خا ن نے کہا ہے کہہم بھارت کیساتھ کھیلنے کو تیار ہیں، معاہدے کے باوجود انکار پر بھارت کے خلاف نہ صرف قانونی چارہ جوئی کا پروگرام بنا رہے ہیںبلکہ آئی سی سی سے مالی نقصان کا مطالبہ بھی کریں گے ،ہمارا واضح موقف ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ الگ ہونا چاہیے ، بھارت کے اقدام پر کھیلوں کی تمام فیڈریشنوں کیساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل بنائیں گے ،یقینی طور پر بھارتی حکومت نے قومی ہاکی جونیئر ٹیم کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قذافی اسٹیڈیم میں ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین پی سی بی شہر یار خان نے کہا کہ بھارت کی حکومت دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بھار تی کرکٹ بورڈ ہم سے کھیلنا چاہتا تھا لیکن وہاں کی حکومت نے کلیئرنس نہیں دی ۔

اسی طرح یقینا بھارت میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھارتی ہاکی فیڈریشن تو پاکستان کو مدعو کرنا چاہتی ہو تی لیکن بھارتی حکومت نے رکاوٹ ڈالی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کرکٹ اور ہاکی سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلے دیکھنا چاہتے ہیں اس لئے کھیل اور سیاست کو الگ الگ ہونا چاہیے ۔ ہاکی سمیت کھیلوں کی دیگر فیڈریشنوں کے ساتھ بھارت کے ساتھ کھیلوں کے معاملہ پر مشترکہ پوزیشن لیں گے او رجو بھی مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا اس پر عمل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بگ تھری معاہدے پر اس وعدے پر دستخط کئے تھے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلے گا لیکن دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود کوئی سیریز نہیں ہو رہی۔ اب ہم نے اس معاہدے کو لے کر آئی سی سی میں جانے میں کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ بھارت کا اثر و رسوخ ہونے کے باوجود ہماری بھی سنی جاتی ہے ۔ہم بھارت کے ساتھ کھیلنے کے لئے تیار ہیں لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ کا موقف ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے کلیئر نس نہیں دی جاتی ۔

بی سی سی آئی نے ہمارے ساتھ آٹھ سالوں میں چھ کرکٹ سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا لیکن کوئی سیریز نہیں کھیلی گئی اس لئے ہم قانونی چارہ جوئی کا پروگرام بنا رہے ہیں اور آئی سی سی سے نقصان کا مطالبہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا، پرستاروں کا کمرے میں آنا سکیورٹی والوں کا قصور ہے، کھلاڑی کا نہیں۔

جب پی سی بی کو واقعہ کی رپورٹ ملے گی تو پھر اسے دیکھیں گے ۔شہریار خان نے کہا کہ مصباح الحق جب یہاں آئے تھے تو ان کے ساتھ بہت سے معاملات پر بات ہوئی تھی اور انہیں کم از کم ایک سال مزید کپتانی کرنے کا کہا ہے کیونکہ ان کی موجودگی سے نئے لڑکوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔وقت آنے پر دیکھا جائے گا کہ مصباح کا متبادل کون ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں قومی ٹیم کو تیاری کا موقع نہیں مل سکا ۔

سائیڈ میچ بھی وائٹ واش ہوگیا تھا ۔سلیکشن کمیٹی کے معاملات میں دخل نہیں دیتا ، سلیکشن کمیٹی خود کپتان اور کوچ سے مشاورت کے بعد ٹیم کا اعلان کرتی ہے ۔ علاوہ ازیں پی سی بی چیئرمین نے ڈس ایبل کرکٹرز کیلئے 5لاکھ روپے جبکہ ویل چیئر کرکٹرز کیلئے 2لاکھ روپے فنڈ کا اعلان کیا ۔