نعیم بخاری اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ عمران خان
پی ٹی آئی نے ثابت کیا کہ وزیر اعظم نے قوم اور قومی اسمبلی سے خطاب میں جھوٹ بولا۔ ججوں نے کہا کہ نواز شریف کے بچوں نے فلیٹ کی ملکیت تسلیم کی اور بار ثبوت ان پر ہو گا۔پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کی میڈیا سے گفتگو
سمیرا فقیرحسین منگل 6 دسمبر 2016 14:39
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06 دسمبر 2016ء) : عمران خان کا کہنا تھا کہ نعیم بخاری اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ عدالت میں نواز شریف کے وکلا کو بہت سارے سوالات کے جواب دینا ہوں گے۔ سماعت میں واضح ہو گیا کہ تحریک انصاف کے وکلا نے پوری تیاری کی ہوئی تھی۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ثابت کیا کہ وزیر اعظم نے قوم اور قومی اسمبلی سے خطاب میں جھوٹ بولا۔
ججوں نے کہا کہ نواز شریف کے بچوں نے فلیٹ کی ملکیت تسلیم کی اور بار ثبوت ان پر ہو گا۔ ن لیگ نے کاغذات سے ثابت کیا کہ انہیں نقصان کا سامنا تھا ۔وزیر اعظم نے خود کہا کہ ان کے پاس تمام کاغذات ہیں۔ یہ گلف اسٹیل نقصان میں تھی تو ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟ قطری خط کہتا ہے کہ دبئی سے پیسہ قطر اور پھر لندن گیا۔(جاری ہے)
وزیر اعظم نے کہا کہ جدہ میں اسٹیل مل بیچی تو لندن میں انکے بچوں نے کاروبار شروع کیا ۔
حسن نواز 1999میں طالبعلم تھے اور 2001میں وہ ارب پتی بن گئے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا کام نواز شریف کی کرپشن بچانا ہے ۔ نواز شریف نے کاغذات اور دستاویزات سے متعلق بھی جھوٹ بولا لیکن اب ثابت ہو گیا ہے کہ ان کے پاس کاغذات موجود نہیں ہیں۔ حسین نواز نے پانچ سال میں 74کروڑ روپے نواز شریف کو بھیجے اور اس پر ٹیکس نہیں دیا۔ہمارے خیال میں 74کروڑ روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے بھیجے گئے ۔ جدہ میں اسٹیل مل بیچ کر نواز شریف کے بچوں نے لندن میں جائیدادیں خریدیں۔ پیسہ اگر جدہ سے لندن گیا تو پھر قطری شہزادے کا خط کیا ہے؟ مے فئیر فلیٹس کے بارے میں کہا گیا کہ گلف سٹیل مل بیچ کر لیے اور گلف اسٹیل مل کے بارے میں کہا گیا کہ وہ خسارے میں تھی۔ 34 ملین کہاں سے آئے ، عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کے فلیٹس کے ڈائریکٹرز میں تمام شریف خاندان تھا ۔ صرف نواز شریف کا نام نکال دیا گیا کیونکہ انہیں وزیر اعظم بننا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ مریم نواز زیر کفالت تھیں یا نہیں، اب دیکھتے ہیں ان کا کیا جواب آتا ہے؟ عمران خان نے کہا کہ کیس میں پہلے ہی دیر ہو چکی ہے اب کیس کا فیصلہ ہو جانا چاہئیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹ میں ٹی او آرز بن جاتے تو یہ کیس عدالت میں لانے کی نوبت ہی نہ آتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ معاملے پر سب سے زیادہ جدو جہد تحریک انصاف نے کی ہے ۔تحریک انصاف کے جنونی نہ نکلتے تو پانامہ ایشو ختم ہو جانا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ اس کیس میں یہی بنچ فیصلہ کرے ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف خود کو بچانے کے لیے کہیں ڈونلڈ ٹرمپ کو نہ بلا لیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم شریف خاندان کو یہ کہنے کا جواز نہیں دینا چاہتے کہ ترقی رک رہی ہے۔مزید اہم خبریں
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
نامزد ملزم کو کیسے اپنے ہی کیس میں خود جج بننے کی اجازت دی جا سکتی؟
-
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت انسداد سمگلنگ سے متعلق اہم اجلاس
-
نیلم جہلم پراجیکٹ نے پوری صلاحیت کے مطابق 969 میگاواٹ بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کردی
-
کیا ایک نام نہاد اور پلانٹڈ وزیراعظم خود یہ تعین کرےگا کہ وہ مجرم ہے یا نہیں؟
-
پی ٹی آئی کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس عامر فاروق سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
جرمنی میں الیکٹرک کارکی رجسٹریشن میں کمی
-
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
-
گزشتہ تین روز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 5 ہزار 400 روپے بڑا اضافہ ہوگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.