لاہور، آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیراکی عید میلاد النبی ﷺکے تمام اجتماعات ، محافل اور جلوسوںکو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت

منگل 6 دسمبر 2016 23:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2016ء) آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیر انے عید میلاد النبی ﷺکے تمام اجتماعات ، محافل اور جلوسوںکو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جشن میلاد النبی ﷺ کے اجتماعات کو ٹارگٹ کرنے کی دھمکیوں کو ناکام بنانے کیلئے دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے تمام اضلاع میں پولیس ہر ایک محفل اور جلوس کیلئے جامع سیکورٹی پلان مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی پلان پر من و عن عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔

سنٹرل پولیس آفس میںآرپی اوز کانفرنس میں جرائم کی صورتحال اور لااینڈ آرڈر کے حوالے سے دریافت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے عادی مجرمان کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور انہیں جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کی ضروت پر زور دیا ۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب نے پنجاب کے تمام ریجنز اور اضلاع میں جرائم کی پچھلے تین ماہ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور قتل ، ڈکیتی ، راہزنی ، اغوا برائے تاوان ، کار اور موٹر سائیکل چوری سمیت دیگر وارداتوں میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پیشہ ور اور عادی ملزموں کی گرفتاری کیلئے جاری آپریشنز کو مہم کی شکل دی جائے ۔

آئی جی پنجاب نے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ کم سن اور نابالغ ڈرائیورز کے خلاف سختی سے کاروائی کی جائے اور خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی یا موٹر سائیکل کو فی الفور بند کیا جائے اور جب تک والدین کی جانب سے مضبوط یقین دہانی نہ کرائی جائے اس وقت تک بند گاڑی یا موٹر سائیکل واپس نہ کی جائے کم سن ڈرائیور ز کی حوصلہ شکنی جائے اور ڈرائیونگ کے لیے آگاہی مہم کے ساتھ فوری قانونی کاروائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے جعلی ڈرائیونگ لائنسنسوں کے اجرا کی روک تھام کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کلرک اور ٹاؤٹ مافیا کی حوصلہ شکنی کی جائے اورڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے عمل کو قانونی تقاضوں کے مطابق مزید شفاف بناتے ہوئے ڈرائیور نگ کے معیار پر پورانہ اترنے والے شہریوں کو لائسنس جاری کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت محکمانہ اور قانونی کاروائی سے بھی گریز نہیں کیا جانا چاہئیے کیونکہ نا اہل لوگوں کو ڈرائیونگ لائنسنسوں کا اجرا شہریوں کی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔

کانفرنس میں مشتاق احمد سکھیرا نے سختی سے ہدایت کی کہ کوئی بھی افسر ایلیٹ اسکواڈکو غیر ضروری پروٹوکول کیلئے ہرگز استعمال نہ ہونے دے اور اگر کوئی افسر اس ہدایت کے خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اسکے خلاف محکمانہ کاروائی کی جائے کیونکہ جب پنجاب پولیس کا سربراہ خود ایلیٹ اسکواڈ استعمال نہیں کر رہا توکسی دوسرے پولیس افسر کو بلا جواز ایلیٹ اسکواڈ ہرگز استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید ہدایت دیتے ہوئے تمام آر پی او اور ڈی پی اوز سے کہا کہ یکم جنوری سے پنجاب کے تمام اضلاع کے تھانوں میں ایف آئی آر اور روزنامچے کا اندراج بذریعہ کمپیوٹر کرنے کو ہرصورت یقینی بنائیں کیونکہ اس سے نہ صرف نظام میں شفافیت آئے گی بلکہ عوام کا پولیس پر اعتماد مزید مستحکم ہوگا ۔ آئی جی پنجاب نے ڈسٹرکٹ پولیس افسران کوفورس کے ویلفئیر کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ویلفئیر کے معاملات میں ڈی پی اوز ذاتی دلچسپی لیں اور ہر تین ماہ میں ایک بار ڈی پی او شہدا کی فیملی سے ضرور ملیں اور انہیں درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں ،جبکہ ڈی پی اوز روزانہ 30پولیس اہلکاروں کو اپنے دفتر میں بلا کر خود انکے مسائل سنیں ۔

اسی طرح آرپی او صاحبان چھ ماہ میں ایک بار شہدا کی فیملی سے ملاقات کو یقینی بنائیں۔مشتاق احمد سکھیرا نے کہا کہ ریٹائرڈ ہونے والے پولیس افسر یا اہلکار کے اعزاز میں متعلقہ ڈی پی او اپنے دفتر میں الوداعی تقریب منعقد کریں جس میں انہیں باعزت رخصت کرتے ہوئے انکی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں یادگاری شیلڈز ضرور دیں ۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ ڈسپلن کے معاملات میں سزا و جزا کے نظام کو یقینی بنایاجائے اور سزا کا تعین کرتے وقت انصاف کے تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرما میں ہائی وے رابری کے واقعات بڑھ جاتے ہیںلہذا گاڑیوں میں سفر کرنے والے تمام مسافروں کی تلاشی کو یقینی بنایا جائے اوربس و ویگن ڈرائیورز کو سختی سے ہدایت کی جائے کہ وہ راستے میں کسی سواری کو گاڑی میں نہ بٹھائیں کیونکہ ایسے مسافراکثر اوقات ڈاکوؤں کا آلہِ کار ہوتے ہیںجو واردات میں معاون کا کردار ادا کرتے ہیں ۔

انہوںنے پندرہ دسمبر تک پنجاب کے تمام اضلاع میں فرنٹ ڈیسک پراجیکٹ کو آپریشنل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ15 دسمبر سے قبل تمام اضلاع میں فرنٹ ڈیسک کو آپریشنل ہوجانا چاہئیے ۔ آئی جی پنجاب نے تمام غیرملکیوں بالخصوص چائینز کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ۔ انہوں نے سال کے آخری مہینے میں تمام ڈی پی او ز اور آر پی اوز کو اپنے اپنے اضلاع میں جرائم کی شرح کو مزیدکم کرنے کی ہدایت کی ۔

انہوں نے پنجاب پولیس کے تمام ٹریننگ سنٹر زکی سیکورٹی بہتربنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام آر پی اوز اپنے اپنے اضلاع کے ٹریننگ سنٹر کے انتظامات کو خود مانیٹر کریں اور کسی سطح پربھی کوتاہی نہ برتی جائے کا کا نفر نس میںتمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز نے ویڈیو لنک کے ذریعے جبکہ ایڈیشنل آئی جی آپریشنز /انوسٹی گیشن پنجاب، کیپٹن (ر) عارف نواز، ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی پنجاب، امجد جاوید سلیمی، ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، ڈاکٹر عارف مشتاق، کمانڈنٹ پی سی ، حسین اصغر، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب، فیصل شاہکار، ایڈیشنل آئی جی لیگل پنجاب، علی ذوالنورین، ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، شعیب دستگیر، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب، رائے محمد طاہر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ون، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی آئی ٹی، شاہد حنیف، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، عامر ذوالفقار خان، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز پنجاب ، بی اے ناصر، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن پنجاب، چوہدری شفیق گجر، آرپی اوفیصل آباد، بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی ڈی اینڈ آئی، شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی پی ایچ پی، غلام محمود ڈوگر، ڈی آئی جی ایس پی یو، آغا یوسف اور ڈی آئی جی اسٹیلشمنٹ ٹو، سلمان چوہدری کے علاوہ سی پی او کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :