Live Updates

عمران خان سپریم کورٹ کوبائیکاٹ کی دھمکی دے کرتوہین کے مرتکب ہوئے۔سینیٹرپرویزرشید

استعفیٰ تودرکنار،عمران خان صاحب ہم آپکووزیراعظم کی کسی پرانی شیروانی کاٹوٹا ہوابٹن بھی دینے کوتیارنہیں،سپریم کورٹ میں کمیشن بنانے کامطالبہ خودعمران خان کاتھا،قومی فرض کی ادائیگی ہرشہری پرعائد ہوتی ہے،ہمیں حق ہے کہ بہتان تراشی کاآپ پرمقدمہ درج کریں۔سابق وفاقی وزیراطلاعات ونشریات کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 9 دسمبر 2016 17:48

عمران خان سپریم کورٹ کوبائیکاٹ کی دھمکی دے کرتوہین کے مرتکب ہوئے۔سینیٹرپرویزرشید

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09دسمبر2016ء) :مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیراطلاعات ونشریات سینیٹرپرویزرشیدنے کہاہے کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کوکمیشن بنانے پربائیکاٹ کی دھمکی دی ،عمران خان سپریم کورٹ کودھمکی دے کرتوہین کے مرتکب ہوئے ہیں،کمیشن بنانے کامطالبہ خودعمران خان کاتھا،قومی فرض کی ادائیگی ہرشہری پرعائد ہوتی ہے،عمران خان وزیراعظم کااستعفیٰ تو درکنار،وزیراعظم کی کسی پرانی شیروانی کاٹوٹا ہوابٹن بھی ہم دینے کوتیار نہیں ۔

انہوں نے آج اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کودھمکی دی کہ اگرکمیشن بنایا جائے گا تو بائیکاٹ کرینگے۔یہ انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔جس پرہم نے ضروری سمجھا کہ قوم کوآگاہ کریں کہ جو شخص اعلیٰ عدلیہ کوبھی دھمکی دی۔

(جاری ہے)

جس نے آج پھر عدالت کی کاروائی کابائیکاٹ کرنے کااعلان کیا۔عمران خان نے یہ اس لیے کیاگیا کہ ان کے اور ان کے وکیل کے پاس جھوٹ کے علاوہ کچھ نہیں بلکہ ان کے بے نقاب ہونے کاوقت قریب آگیاہے۔

عمران نے الزام لگائے کہ وزیراعظم بدعنوانی،منی لانڈرنگ کے مرتکب ہوئے ہیں اورکمیشنزحاصل کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس تو تب ختم ہوگیا جس دن عمران خان اپنے الزامات کے حوالے سے کوئی بھی دستاویزکوئی بھی ثبوت یاکوئی بھی گواہ پیش نہ کرسکے۔ پرویزرشیدنے کہا کہ ناراض یاخفا تو ہمیں ہوناچاہیے تھا،بلکہ ہمارے وکلاء کوحق تھا کہ وہ سپریم کورٹ میں کہتے کہ الزام لگانے والا اپنے الزامات کوثابت نہیں کرسکا۔

ثابت کرنا تو دور کی بات لیکن اس نے کوئی ردی کاٹکرا بھی پیش نہ کرسکا۔ہمارے وکلاء کوحق تھا کہ وہ مقدمہ خارج کرنے کانہ صرف مطالبہ کرتے بلکہ جھوٹا الزام لگانے اور بہتان تراشی کرنے پرہمارا حق ہے کہ ہم عمران پرمقدمہ درج کروائیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب وزیراعظم کااستعفیٰ تو درکنار،وزیراعظم کی کسی پرانی شیروانی کاٹوٹا ہوابتں بھی ہم دینے کوتیار نہیں ہیں۔

عدالت کودھمکی دینے والا رویہ کسی آمر یاڈکٹیٹرکاہوسکتاہے بلکہ کسی جمہوری شخص کا یہ رویہ نہیں ہوسکتا۔عدالت میں آپ نے جو کچھ بھی کیااس سے دو باتیں کھل کرسامنے آگئی ہیں کہ آپ جھوٹ بولنے اور اپنے مئوقف کوتبدیل کرنے کے نہ صرف عادی ہیں بلکہ پاکستان کے جمہوری نظام کونقصان پہنچانے اور عوام کی رائے کو مستردکرنے سمیت کسی بات پریقین نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ اگرعمران خان آپ کے پاس سچائی ہوتی تو آپ عدالت میں کھڑے ہوکراعتراف کرتے کہ میں الزامات ثابت نہ کرنے،قوم کاوقت ضائع کرنے پرشرمندہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب الزامات ثابت نہ کرنے پریہ بھی کہتے کہ میں مقدمہ واپس لینے کاالزام کرتاہوں۔لیکن آپ نے بائیکاٹ کی دھمکی دی اور آپ نے راہ فراراختیارکی۔جس دن آپ نے الزام عائد کیاوزیراعظم نے اسی دن گھنٹوں کے اندرسپریم کورٹ کوپاناما لیکس ایشوپرکمیشن بنانے کیلئے خط لکھ دیاتھا۔لیکن عمران خان نے کمیشن بنانے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔پارلیمنٹ سے آپ بھاگ گئے،آپ میں اخلاقی جرات نہیں تھی کہ آپ وزیراعظم سے کھڑے ہوکرسوال کرتے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات