چیمپیئنز ٹرافی میں پاک انڈیا میچ ضرور ہو گا ، پی سی بی نے آئی سی سی اجلاس میں بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر کے پاکستان سے نہ کھیلنے اور ممکنہ بائیکاٹ کے بارے میں حالیہ بیانات پر بھی کھل کر اظہارخیال کیا تھا ،بی سی سی آئی کو کھیل اور سیاست کو الگ رکھنا چاہیے،توقع ہے کہ آئندہ سال تک دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آ جائے گی، پاکستان ہر جگہ انڈیا سے کھیلنے کے لیے تیار ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی ہوم سیریزکو اپنی ہوم سیریز ہی سمجھے گا
پاکستان کرکٹ بورڈ ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا انٹرویو
ہفتہ 10 دسمبر 2016 14:37
(جاری ہے)
یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ آئی سی سی نے خواتین مقابلوں میں انڈیا کے پاکستان سے کھیلنے پر انکار کے بعد ان کے چھ پوائنٹس پاکستان کو دے دیے حالانکہ آئی سی سی نے اس بارے میں اپنے اجلاس میں تذبذب کا اظہار کیا تھا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کا موقف اس بارے میں بالکل واضح تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ انہوں نے آئی سی سی کے اجلاس میں بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر کے حالیہ بیانات پر بھی کھل کر اظہارخیال کیا تھا جو وہ پاکستان سے نہ کھیلنے اور ممکنہ بائیکاٹ کے بارے میں دیتے آئے ہیں۔نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بھارت میں سیاست اور بیان بازی بہت ہوتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے اس لیے انہیں اس قسم کے بیانات کی ضرورت پڑتی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ایسا بالکل نہیں ہے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ نہ کرنے کی چند اہم وجوہات ہیں اور یہ بات وہ آئی سی سی کو بھی باور کرا چکے ہیں کہ آئی سی سی کے ایک ٹورنامنٹ کی 20 فیصد آمدنی صرف پاکستان انڈیا کے ایک میچ سے حاصل ہو جاتی ہے اور اگر یہ میچ نہیں ہوتا تو اس کا نقصان آئی سی سی کو ہوگا اور اسی آمدنی سے دوسرے پارٹنرز کو بھی پیسے ملتے ہیں۔لہذا اگر انڈیا پاکستان سے میچ نہیں کھیلتا یا بائیکاٹ کرتا ہے تو پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اپنے حصے کی آمدنی سے محروم ہو جائے گا اس صورت میں پاکستان کرکٹ بورڈ یقینا اس بات پر غور کرے گا کہ اسے اس کا حصہ ملنا چاہیے۔نجم سیٹھی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے موقف کو دوہراتے ہوئے کہا کہ کھیل اور سیاست کو الگ رکھنا چاہیے۔ پاکستان ہر جگہ انڈیا سے کھیلنے کے لیے تیار ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی ہوم سیریزکو اپنی ہوم سیریز ہی سمجھے گا۔نجم سیٹھی کو توقع ہے کہ آئندہ سال تک دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آ جائے اور انڈیا سے یہ بات بھی ہو سکتی ہے کہ اگر دو طرفہ سیریز نہیں ہوتی تو پھر کیا کسی نیوٹرل مقام پر سہ فریقی سیریز کو ممکن بنایا جا سکتا ہے جس میں کسی تیسری ٹیم کو بھی شامل کر لیا جائے۔مزید کھیلوں کی خبریں
-
پاکستان نیوزی لینڈ کی کمزور ٹیم کیخلاف بھی سیریز نہ جیت سکا
-
چیئرمین پی سی بی نے پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی تحلیل کر دی،7 رکنی نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل
-
بسمہ معروف کا کرکٹ سے فوری ریٹائرمنٹ کا اعلان
-
پاکستان باولر کا اچھا کم بیک، کیوی بلے باز تگڑا ہدف دینے میں ناکام ہو گئے
-
سیریز جیتنے کا آخری موقع، کیویز کیخلاف چوتھے میچ کیلئے قومی ٹیم میں 5 تبدیلیاں کر دی گئیں
-
محسن نقوی سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سکاٹ وئینک کی ملاقات
-
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024ء کی ٹرافی پاکستان کے تین شہروں کا دورہ کرے گی
-
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے رکن رائو سلیم ناظم کی اظہار تعزیت
-
سابق زمبابوین کرکٹر گائے وٹل چیتے کے حملے میں زخمی ہوگئے
-
آفریدیوں کو سمجھانا بہت مشکل کام ، شاہین کو اسی لیے نہیں سمجھا پاتا کہ وہ بھی آفریدی ہے : شاہد آفریدی
-
ہنزہ سے تعلق رکھنے والی 8 سالہ علیہہ شاہ اپنے شاندار باؤلنگ ایکشن کیلئے وائرل
-
شیشاپنگما سرکرنے کیلئے پاکستانی کوہ پیماں کا انتظار طویل ہوگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.