وزیر اعظم سمیت کسی بھی رکن کی پار لیمنٹ میں تقر یر پر کہیں جوابدہی نہیں ہوسکتی‘ رانا ثناء اللہ

پار لیمنٹ میں تحر یک انصاف والوں نے جتنے جھوٹ بولے اگر انکی تحقیقات شروع ہوجائے تو بات پتہ نہیں کہاں تک جائیگی ‘ سڑکوں پر شور شرابے سے تحر یک انصاف کو اقتدار نہیں ملے گا ‘کر پشن کیخلاف قوانین بھی پار لیمان میں بن سکتے ہیں قوانین کے نتیجے سے ہی عدلیہ مضبوط ہوگی ‘عمران خان کو دیر بعد ہی سمجھ آئی ہے کہ انکو پار لیمنٹ میں ہی آنا چاہیے‘ پانامہ لیک میں کہیں وزیر اعظم نوازشر یف کا نام ہی نہیں‘صوبائی وزیر قانون کی میڈیا سے گفتگو

منگل 13 دسمبر 2016 23:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم سمیت کسی بھی رکن کی پار لیمنٹ میں تقر یر پر کہیں جوابدہی نہیں ہوسکتی‘پار لیمنٹ میں تحر یک انصاف والوں نے جتنے جھوٹ بولے اگر انکی تحقیقات شروع ہوجائے تو بات پتہ نہیں کہاں تک جائیگی ‘ سڑکوں پر شور شرابے سے تحر یک انصاف کو اقتدار نہیں ملے گا ‘کر پشن کیخلاف قوانین بھی پار لیمان میں بن سکتے ہیں قوانین کے نتیجے سے ہی عدلیہ مضبوط ہوگی ‘عمران خان کو دیر بعد ہی سمجھ آئی ہے کہ انکو پار لیمنٹ میں ہی آنا چاہیے ۔

منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ پانامہ لیک میں کہیں وزیر اعظم نوازشر یف کا نام ہی نہیں مگر تحر یک انصاف کا نشانہ ہی وزیر اعظم ہیںعمران خان پہلے خود کمیشن بنانے کا کہتے رہے ہیں اب کمیشن کو بھی تسلیم کر نے کیلئے تیار نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف والوں کو ایک بات سمجھ لینی چاہیے کہ سڑکوں پر شور شرابے سے اقتدار نہیں ملے گا اس لیے انکو عوام کے ووٹوں اور آئندہ عام انتخابات کا انتظار کر نا پڑ یگا ۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ وزیر اعظم کیلئے ضروری نہیں وہ پار لیمنٹ کے اندر ہی بیرون ملک کاروبار کے حوالے سے سب کچھ بتاتے وزیر اعظم نے جو ضروری سمجھا پار لیمنٹ میں بتادیا اب معاملہ سپر یم کورٹ میں ہے مگر جو عمران خان یہ کہتے رہے کہ پانامہ لیک میں الزامات نہیں ثبوت ہیں جب انکے ثبوت عدالت میں آئے تو عدالت نے کہا ایسے کاغذات میں پکڑوں فروخت کرتے ہیں ایسے کاغذات کی وجہ سے وزیر اعظم کو نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا ۔