برلن حملہ: برطانیہ میں سکیورٹی بڑھا دی گئی

شہر کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، لندن آنے والوں کو تحفظات نہیں ہونے چاہییں،مئیر صادق خان جرمنی میں برطانوی شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات تمام کرسمس مارکیٹوں کی سکیورٹی بڑھا دی جائے گی،فرانس

منگل 20 دسمبر 2016 23:13

لندن ،پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 دسمبر2016ء) جرمنی میں ہونے والے ٹرک حملے بعد برطانوی پولیس عوامی مقامات کی سکیورٹی کا ازسرِنو جائزہ لے رہی ہے۔اس حوالے سے لندن اور سکاٹ لینڈ کی پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیانات میں کہا گیا ہے جرمنی میں حملے اور روسی سفیر کے قتل کے بعد کرسمس اور نئے سال کی عوامی تقریبات کی سکیورٹی کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

برطانیہ کے ایک اور بڑے شہر مانچسٹر میں بھی پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ شہر کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔دریں اثنا برطانیہ کی وزیرِاعظم ٹریسامے نے جرمن چانسلر اینجلا مرکل سے کہا ہے کہ برطانیہ جرمنی کی ہرممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ لندن پولیس کے ہیڈکوارٹر سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے شہر پر مختلف طرز کے ممکنہ حملوں جن میں ٹرک حملے بھی شامل ہیں کو مدِنظر رکھ کے سکیورٹی کے اقدمات کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ لندن میں سال نو کے آغاز کی بڑی عوامی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے جن میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔لندن کے میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ وہ شہر کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور لندن آنے والوں کو اس سلسلے میں تحفظات نہیں ہونے چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ لندن میں عام شہریوں کا تحفظ ان کی اور پولیس حکام کی اولین ترجیح ہے۔

صادق خان کے بقول اس مشکل وقت میں لندن کے لوگ برلن کے شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ادھر حکومتِ برطانیہ کی جانب سے جرمنی کا سفر کرنے والے شہریوں کو جرمنی میں قیام کے دوران دہشت گردی کے خطرے سے خبردار رہنے کا کہا گیا ہے۔برطانوی شہریوں سے کہا گیا ہے وہ عوامی مقامات میں قائم کسمس مارکٹس جانے سے اجتناب کریں۔ادھر فرانس میں وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ تمام کرسمس مارکیٹوں کی سکیورٹی بڑھا دی جائے گی۔

خیال رہے کہ اس واقعہ جیسا ہی ایک اور حملہ جولائی میں فرانسیسی شہر نیس میں ہوا تھا جس میں ایک ٹرک کو لوگوں کی بھیڑ پر چڑھا دیا گیا تھا۔ اٴْس حملے میں 84 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی تھی۔ عینی شاہدین نے بی بی سی کو بتایا کہ بھاری سامان کو ٹرانسپورٹ کرنے والا ایک ٹرک تقریباً 60 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے مارکیٹ کے مرکزی سکوئر میں جا کر ٹکرایا اور بظاہر ڈرائیور نے اسے آہستہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم اطلاعات کے مطابق ان کے شریک ڈرائیور ہلاک ہوگئے ہیں۔