2017ء کے اختتام تک توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو جائے گا‘گیس اور کول پاور پراجیکٹس مکمل ہونے سے صنعتوں اور گھریلو صارفین کیلئے نہ صرف وافر بجلی دستیاب ہو گی بلکہ انہیں بجلی سستی بھی ملے گی

چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈر کے تحت 51 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس میں سے 38 ارب ڈالر بجلی کے منصوبوں پر لگ رہے ہیں ‘اگر ہمیں اپنے زرمبادلہ کے ذخائر سے 1320 میگا واٹ کا ایک کول پاور پلانٹ لگانا پڑتا تو پاکستان کی معیشت میں خم پڑجاتا‘چین نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیکیج دے کر اپنا حق ادا کر دیا ہے اور اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس سے فائدہ اٹھائیں وزیر اعلی کا فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کے پہلے ایکسیلنس ایوارڈز 2016 کی تقریب سے خطاب

بدھ 21 دسمبر 2016 23:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 دسمبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی معیشت کو مضبوط بنانے اور پاکستان کو مسائل اور چیلنجز سے نکالنے کے حوالے سے ملک کے صنعتکاروں اورتاجر برادری کا کلیدی کردار ہے - قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈ ی کی حیثیت رکھنے والے صنعتکارو اور تاجر برادری کے جائز مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے - میں تاجر برادری کے وفاق سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے ان کا وکیل بن کر تاجربرادری کے ساتھ اسلام آبادجانے کیلئے تیار ہوں - پاکستان چار اکائیوں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل ملک ہے - پاکستان ہم سب کا ہے اور ہمیں مل بیٹھ کر ایسی پالیسیاں بنانی ہیں جس سے پورے پاکستان کو فائدہ پہنچے اور ملک کی صنعت ترقی کری- ایسے فیصلے اور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو اور یہی پاکستان کی بہتر خدمت ہو گی- وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے کاوشیں رنگ لا رہی ہیں اور انشاء اللہ آئندہ سال کے آخر میں متعدد توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو جائے گا- صنعتوں اور گھریلو صارفین کیلئے نہ صرف وافر بجلی دستیاب ہو گی بلکہ انہیں بجلی سستی بھی ملے گی- وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج ایوان وزیر اعلی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پہلے ایکسیلنس ایوارڈز 2016 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا- وزیر اعلی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے صنعتکاروں اورتاجر برادری سے مخاطب ہونے کا ایک بار پھر موقع ملا ہے جو میرے لئے باعث فخر ہی- قومی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے حوالے سے صنعتکاروں اور تاجربرادری کے اہم کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا- انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے بے پناہ کام کیا گیا ہے - ملک بھر میں بجلی کے منصوبوں پر تیزرفتاری سے کام جاری ہے - پنجاب میں گیس کی بنیاد پر 3600 میگا واٹ کے پاور پلانٹ لگ رہے ہیں اور نیپرا بھی اپنا ٹیرف ساڑھے دس سے کم کر کے ساڑھے چھ روپے پر لے آیا ہے جس کا فائدہ یقینا گھریلو اوصنعتی صارفین کو ہو گا- ساہیوال اور پورٹ قاسم سندھ میں-1320 1320 میگاواٹ کے کول پاور منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں- دوسری جانب نیلم جہلم کا منصوبہ 2003 ء میں شروع ہوا اور 14 سال گزرنے کے باوجود آج بھی نامکمل ہے - اس کا ابتدائی تخمینہ 800 ملین ڈالر تھا اور اب ساڑھے 4 ارب ڈالر تک اس کی لاگت پہنچ گئی ہے اور اس منصوبے سے 990 میگا واٹ بجلی حاصل ہو گی - منصوبے میں تاخیر سے بڑھنے والی لاگت بھی پاکستان کے غریب آدمی کو ادا کرنا پڑ رہی ہے جو انتہائی تکلیف دہ عمل ہی- ماضی میں گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبے کے مقابلے میں آج یہ منصوبے آدھی قیمت پر لگ رہے ہیں اس کا فائدہ بھی صارفین کو ہی ہو گا- 1973ء کے آئین کی رو سے جس صوبے سے گیس پیدا ہوتی ہے پہلا حق اس پر اس کا تسلیم کیا گیا ہے - ہم آئین کا احترام کرتے ہیں - یہ بات واضح ہے کہ جس صوبے میں گیس سستی مل رہی ہوں وہاں پیداواری لاگت کم اور جہاں گیس مہنگی ملے وہاں پیداواری لاگت بڑھ جاتی ہے - حکومت کو اس تفاوت کو دور کرنے کیلئے ایسی پالیسیاں تشکیل دینی ہیں جس سے سب کا فائدہ ہو اور سب کے فائدے میں ہی پاکستان کا فائدہ ہے - انہوںنے کہاکہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈر کے تحت 51 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس میں سے 38 ارب ڈالر بجلی کے منصوبوں پر لگ رہے ہیں - اگر ہمیں اپنے زرمبادلہ کے ذخائر سے 1320 میگا واٹ کا کول پاور پلانٹ لگانا پڑتا تو پاکستان کی معیشت میں خم پڑجاتااور ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کا دیوالیہ نکل جاتا- انہوںنے کہا کہ 12 ارب ڈالر کی لاگت سے توانائی کے منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں - چین نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیکیج دے کر اپنا حق ادا کر دیا ہے اور اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس سے فائدہ اٹھائیں- انہوںنے کہا کہ ایسے مواقع صدیوں بعد میسر آتے ہیں اور ہم اسے ضائع کرنے کا کسی صورت متحمل نہیں ہو سکتی- انہوںنے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں کے تحت پاکستانی صنعت کو بھی فروغ ملے گا اس مقصد کیلئے ہمارے صنعتکاروں اور تاجروں کو آگے بڑھنا ہو گا- ہمیں ملکر پاکستان کو مضبوط معاشی قوت بنانا ہے - وزیر اعلی نے صوبائی وزیر صنعت شیخ علاؤالدین کی قیادت میں تاجروں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیٹی فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے لاہور میں دفتر کے قیام کیلئے زمین کے حصول کے حوالے سے قابل عمل تجویز پیش کرے اور اس تجویز پر فوری طور پر میرٹ کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا- ٹیکسٹائل سیکٹر ہماری معیشت کا اہم شعبہ ہے اوراس سیکٹر کے مسائل کے حل کیلئے بھی مخلصانہ کاوشیں کی جا رہی ہیں - نائب صدر و ریجنل چیئرمین فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری رحمان عزیز چن ، صدر عبدالروف عالم، نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری افتخار علی ملک ، نائب صدر ایف پی سی سی آئی شیخ خالد ، چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان ایس ایم منیر اوردیگر تاجر رہنماؤں نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی معیشت کے استحکام اور صوبہ پنجاب کی تیز رفتار ترقی کے اقدامات پر انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا- تاجروں تنظیموں کے عہدیداروں نے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی کی انتھک محنت اور موثر معاشی پالیسیوں کے باعث پنجاب نے بے مثال ترقی کی ہے - وزیر اعلی نے شاندار کارکردگی دکھانے والے تاجروں و صنعتکاروں میں ایکسیلینس ایوارڈز 2016ء تقسیم کئی- تقریب میں صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی ، ملک بھر سے تاجر تنظیموں کے عہدیداروں ، نمائندوں اور صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی-