15فروری سے شروع ہونے میٹرک کے امتحانات میں ایک لاکھ پندرہ ہزار طلباء وطالبات حصہ لیں گے ،نگران عملے کی تعیناتی مکمل میرٹ پر کی جائیگی تاکہ نقل کی ناسور کا خاتمہ ہوسکے،بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سراج کاکڑ

بدھ 21 دسمبر 2016 23:59

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 دسمبر2016ء) بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے چیئرمین ڈاکٹر سراج کاکڑ نے کہا ہے کہ 15فروری سے شروع ہونے میٹرک کے امتحانات میں ایک لاکھ پندرہ ہزار طلباء وطالبات حصہ لیں گے ،امتحانات پر سپرنٹنڈنٹ ‘ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ‘ایڈیشنل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت نگران عملے کی تعیناتی مکمل میرٹ پر کی جائیگی تاکہ نقل کی ناسور کا خاتمہ ہوسکے،اگلے امتحان سے قبل تمام سکول رجسٹریشن اور امتحانی فارم آن لائن جمع کرانے کے پابند ہونگے جبکہ طلباء کو فارم پر دئیے جانیوالے موبائل نمبر پر بذریعہ ایس ایم ایس رول نمبر اور رزلٹ بھی ارسال کیا جائیگا یہ بات انہوں نے امتحانات کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے بڑے واضح طور پر تما م اساتذہ پر واضح کردیا ہے کہ امتحانی عملے کی تعیناتی مکمل طور پر میرٹ پر ہو گی تاکہ کسی قسم کے کوئی مداخلت امتحانی عمل میں ہونے کا امکان نہ رہے نقل کی مانٹیرنگ کیلئے اس دفعہ تین کمیٹیاں کام کریگی جس میں ایک محکمہ تعلیم کے سول سیکرٹریٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی ہوگی دوسری کمیٹی ڈپٹی کمشنرز کے زیر نگرانی ضلعی سطح پر ہوگی جبکہ تیسری کمیٹی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی ہو گی جس میں سینٹر انسپکشن انسپکٹر کے دو اہلکار ہونگے جس میں سے ایک سکول سائیڈ کا اور دوسرا کالج سائیڈ سے ہوگا صوبے بھر میں 315امتحانی مراکز قائم کیے جارہے ہیں جن میں ایک لاکھ پندرہ ہزار طلباء و طالبات کے امتحانات لیا جائیگا اور میٹرک کے امتحانات کا پہلا پیپر 15فروری کو شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے نگران عملے کی تعیناتی کو شفاف بنانے کیلئے تمام سکولوں اور ضلعی انتظامیہ سے اچھے ساکھ کے حامل اساتذہ کے نام طلب کیے ہیں جس سے بورڈ اپنے طور پر ہر ضلع کی سطح پر امتحانی نگران عملہ لے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پہلی کوشش یہی ہے کہ اس دفعہ رزلٹ وقت پر دیا جائے اور پیپر مارکینگ میں کوشش کی جائے کہ طلباء کے ساتھ ناانصافی نہ ہو کیونکہ ہمارے اکثر بچے کم مارکس کی وجہ سے اکثر ملکی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں شرکت سے رہ جاتے ہیں اور بورڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پانچ سو نمبرتک طلباء و طالبات کو دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس امتحان کے بعد ہم نے سافٹ ویئر تیار کرلیا ہے جس کے بعد تمام سکولز اور کالجز بورڈ کے پاس آئن لائن رجسٹریشن اور امتحانی فارم کرائینگے کسی کو آنے کی زحمت نہیں ہو گی امتحانی فیسوں کی جمع کرنے کے حوالے سے مشکلات کا تدارک کرنے کیلئے یوبی ایل کے بلوچستان بھر میں امتحانی فیس جمع کرانے کے اجازت دے دی گئی ہے جبکہ پہلے صوبے بھر کے صرف چار برانچوں میں یہ سہولت تھی انہوں نے کہاکہ امتحانی رزلٹ بلوچستان بورڈ کے سائٹ پر آویزاں کیا جائیگا بعض لوگ ہمارے لنک کو شیئر کرتے ہیں جس سے اکثر رزلٹ صحیح نہیں ہوتا لہٰذا رزلٹ صرف بلوچستان انٹرمیڈیٹ کے سائٹ پر چیک کیا جائے انہوں نے کہاکہ امتحانات کے دوران موبائل فونز کے امتحانی مراکز میں مکمل پابندی ہو گی لانیوالے امیدوار کا موبائل ضبط اور اس کو نااہل کردیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :