11 سالہ بچے نے ایوان صدر پر تقریر چوری کرنے کا مقدمہ درج کروا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 دسمبر 2016 14:20

11 سالہ بچے نے ایوان صدر پر تقریر چوری کرنے کا مقدمہ درج کروا دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24 دسمبر 2016ء): 23 مارچ 2016ء کو ایوان صدر میں تقریر کرنے والے 11 سالہ بچے سبیل کو یہ اعزاز حاصل تو ہوا لیکن دوسری مرتبہ یہ اعزاز حاصل ہونے سے قبل ہی چھین لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق 11 سالہ سبیل حیدر نے تقریر چوری ہونے کا دعویٰ کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ایوان صدر کو چیلنج بھی کر دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کیس میں سبیل کا کہنا تھا کہ ایوان صدر میں یوم قائد کی تقریب کے لیے فُل ڈریس ریہرسل کروائی گئی لیکن ریکارڈنگ میں میری تقریر کسی اور سے کروالی گئی ۔ ننھے مقرر نے استدعا کی ہے کہ ایوان صدر میں یوم قائد پر میری چوری شدہ تقریر کو نشر ہونے سے روکا جائے۔ ایوان صدر میں ''قائد اعظم اور بچے '' کے موضوع پر تقریر کے لیے بچوں سے ان کی تقاریر منگوائی گئیں جس کے بعد ان میں سے کچھ تقاریر کی منظوری دینے کے بعد بچوں کو تیاری کا وقت دیا گیا۔

(جاری ہے)

سبیل نے بتایا کہ ریکارڈنگ کے دوران میں اپنی باری کا انتظار کرتا رہا لیکن میری تقریر چوری کر کے کسی اور سے کروا لی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں سبیل کے وکیل خاور امیر بخاری نے جسٹس عامر فاروق کو بتایا کہ گیارہ سالہ بچے سبیل نے اپنی تقریر کا اسکرپٹ خود تیار کیا تھا جسے اس کی اجازت کے بغیر کسی اور کو دے دیا گیا۔ جس پر جسٹس عامر فاروق نے درخواست کو قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔