ْجعفرآباد کی سیاسی فضا میں ہلچل ،پی پی قیادت نے سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی کے بھتیجے، ق لیگ کے سینئر رہنماء میر حسن جمالی پی پی میں شامل ہوگئے

جمعرات 29 دسمبر 2016 17:05

جعفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 دسمبر2016ء) جعفرآباد کی سیاسی فضا میں ہلچل مچ گئی ،پی پی کی نئی قیادت نے سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کردیا، سابق وزیراعظم رکن قومی اسمبلی میر ظفراللہ خان جمالی کے بھتیجے ق لیگ کے سینئر رہنماء میر حسن علی خان جمالی اپنے ورکروں ہم خیال دوستوں کی مشاورت سے پارٹی سے مستعفی ہوکر پی پی میں شامل ہوگئے بلوچستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک سابق وفاقی وزیر میر چنگیز جمالی نے خیر مقدم کیا۔

حفیظ آباد میں جلسہ عام پی پی شہیدوں کی پارٹی ہے آئندہ وزیراعظم بلاول بھٹو ہی ہوگا بلوچستان کا وزیراعلیٰ بھی پی پی کا جیالا ہی ہوسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کی نئی قیادت میں تبدیلی آنے کے بعد بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے بلوچستان پی پی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک نے نصیرآباد ڈویژن میں سیاسی جلسوں کا آغاز کردیا ہے اور سیاسی فضا کو متحرک کردیا ہے جعفرآباد کے تحصیل اوستہ محمد سے سابق رکن صوبائی اسمبلی میر حیدر علی خان جمالی اور حفیظ آباد سے میر حسن علی خان جمالی نے پی پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے حفیظ آباد میں جلسہ عام میں سابق وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی میر ظفراللہ خان جمالی کے چھوٹے بھائی سینئر پارلیمینٹرین میر عبدالرحمان جمالی کے صاحبز ادے اوربھتیجے میر حسن علی خان جمالی نے اپنی پارٹی ق لیگ سے مستعفی ہوکر پی پی میں شمولیت اختیار کرلی پیپلز پارٹی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک سابق وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی میر چنگیز جمالی نے ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر حسن علی خان جمالی نے اپنے ہم خیال دوستوں پارٹی ورکروں کو اعتماد میں لیکر پی پی میں شامل ہوکر بریک تھرو کیا ہے انکا کہنا تھا کہ جمالیوں نے اس خطے کی ترقی و خوشحالی میں بہتر کردار ادا کیا ہے اور فدائے ملت میر جعفرخان جمالی بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے دست راست رہے اور پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا پی پی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ نواز حکومت کا دور مایوس کن رہا ہے ملک کے عوام اس سے مستفید نہیں ہوسکے ہیں پاکستان ایک جمہوری ملک ہے لیکن اس میں شہنشاہیت بس گئی ہے شہنشاہوںکے تخت و تاج جلد چھین لیئے جائیں گے سی پیک منصوبہ پیپلز پارٹی کا تھا گوادر کی ترقی کا خواب ذوالفقار علی بھٹو نے دیکھا اور سی پیک معاہدے کے لیئے آصف علی زرداری کا نمایاں کردار ہے وفاقی حکومت بلوچستان کے ساتھ چوہے بلی کا کھیل کھیل رہی ہے جس سے بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے بلاول بھٹو نے بلوچستان کے عوام کی احساس محرومی ختم کرنے کا تہہ کررکھا ہے آئندہ اتتخابات میں مسلم لیگ نون سے کسی طور پر بھی سیاسی اتحاد قائم نہیں کرے گی اور صوبے کا نیا وزیراعلیٰ جیالا ہی ہوگا اور ملک میں پی پی بھاری مارجن سے کامیاب ہوگی اگر عوام بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں عوام ابھی سے نئے انتخابات کی تیاریاں کرلیں اور اپنی قیادت کے ہاتھ مضبوط کرلیں انکا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے جمہوری بقا کے لیئے پارلیمنٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم ن لیگ کی حرکتوں سے نہیں لگتا کہ وہ پانچ سال پورے کریگی نواز بادشاہ نے عوام کو کرپشن مہنگائی لاقانونیت مہنگائی بے روز گاری اور بجلی کے لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں دلائی اب 2018کے عام انتخابات کے بعد بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بن کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور عنقریب بلاول بھٹو زرداری فدائے ملت میر جعفرخان جمالی کی پچاسویں برسی کے موقع پر شرکت کریں گے اس موقع پر قبائلی عمائدین صحافیوں اور سینئر ق لیگ کے رہنماء میر عبدالعزیز گبول بھی موجود تھے۔