سردیوں میں کاشتہ سبزیوںٹماٹر، کھیرے ، چپن کدو اور مٹرپرروئیں دار پھپھوند کے حملہ کا خدشہ،کاشتکاروں کوفوری تدارکی اقدامات کی ہدایت

ہفتہ 31 دسمبر 2016 13:26

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 دسمبر2016ء) ماہرین شعبہ امراض نباتات نے بتایا ہے کہ سردیوں میں کاشتہ سبزیوںٹماٹر، کھیرے ، چپن کدو اور مٹرپرروئیں دار پھپھوند کے حملہ کا خدشہ ہے لہٰذاکاشتکارفوری تدارکی اقدامات یقینی بنائیں ۔انہوںنے کہاکہ مذکورہ حملہ سے پتوں کی نچلی سطح پر نمدار دھبے تیزی سے بڑھتے ہیں اور پتے مرجھا کر سوکھ جاتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ 15سی20ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت اور 80فیصد سے زیادہ نمی یا آبرآلو د موسم میں اس بیماری کا حملہ تیزی سے ہوتا ہے جس سے پودے گل جاتے ہیں اور پھل بھی گل سڑ جاتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سفوفی پھپھوند بھی کھیرے ، چپن کدو اور مٹر پر حملہ آور ہو کر ان کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہے جس کے حملہ کی صورت میں ان فصلوں کے نچلے پتوں پر گول سفید دھبے نمودار ہوتے ہیںجو آہستہ آہستہ تنوں اور پتوں کی بالائی سطح پر بھی ظاہر ہوتے ہیںنیز ان دھبوں میں سفید پھپھوند پیدا ہوتی ہے جو جم جاتی ہے اور متاثرہ بھورے پتے مرجھا کر مرجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ سفید پھپھوند پھلوں پر بھی حملہ آور ہوتی ہے جس سے پھلوںکی بڑھوتری رک جاتی ہے اور ذائقہ خراب ہوجاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ پچھیتا جھلسائو کی بیماری سے ٹماٹر، پھول گوبھی ، سرخ مرچ اور شملہ مرچ متاثر ہوتی ہیںجبکہ اس بیماری سے پتوں ، تنے پھلوں اور ڈنڈیوں پر نمدار بھورے اور ارغوانی دھبے پیدا ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پتوں کے زیر یں سطح پر پھپھوند کا مواد پیداہوتا ہے اور زیادہ نمی کے دوران یہ بیماری وباء کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار ان بیماریوں کے تدارک کے لیے بیج کو مناسب پھپھوند کش زہر لگالیں اور حفاظتی پھپھوند کش زہر پانی میں ملا کر دس دن کے وقفہ سے سپرے بھی کریں۔انہوںنے کہاکہ برداشت کے بعد فصلات کے بچے کھچے حصوں کو جلادیاجائے تاکہ بیماری دیگر پودوں کو متاثر نہ کرسکے ۔

متعلقہ عنوان :