جاوید ہاشمی کے الزامات کی تحقیق کیلئے عدالتی کمیشن بننا چاہیےپاکستان عوامی تحریک

سپریم کورٹ کے ریمارکس کے بعد نیب کو بند کر دینا چاہیے، موجودہ نظام میں ادارے کمزور اور مافیا مضبوط ہے، بادی النظر میں سپریم کورٹ کے خلاف حالیہ توہین آمیز مہم کے پیچھے وہی عناصر کارفرما نظر آتے ہیں جو اس قسم کی گھنائونی مہمات کا وسیع تجربہ اور مہارت رکھتے ہیں،سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 3 جنوری 2017 23:41

جاوید ہاشمی کے الزامات کی تحقیق کیلئے عدالتی کمیشن بننا چاہیےپاکستان ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ جاوید ہاشمی کے فوج کے بعد سپریم کورٹ کے حوالے سے الزامات انتہائی سنگین اور تحقیق طلب ہیں،عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیںانہیں بلایا جائے اور ثبوت طلب کیے جائیں ۔ ایسی الزام تراشی سے اداروں کی بچی کھچی ساکھ بھی تباہ و برباد کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بادی النظر میں سپریم کورٹ کے خلاف حالیہ توہین آمیز مہم کے پیچھے وہی عناصر کارفرما نظر آتے ہیں جو اس قسم کی گھنائونی مہمات کا وسیع تجربہ اور مہارت رکھتے ہیں۔کمیشن سابق چیف جسٹس کو بھی بلائے اور ان تمام افراد کو بلائے جن کا ذکر ہو رہا ہے ۔وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی رہنمائوں و اخبار نویسوں سے خصوصی بات چیت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ’’ہاشمی سرمہ ‘‘کودو سال بعد ایک ایسے وقت دھرنے کے پیچھے جوڈیشل مارشل لاء کی سازش نظر کیوں آئی جب ان کے کفیل پاناما لیکس اور نیوز لیکس کی وجہ سے مشکل میں ہیں دریں اثناء انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کی طرف سے نیب کو کرپشن کا سہولت کار ادارہ قرار دئیے جانے کے بعد اس ادارے کو بند کر دینا چاہیے۔

یہ بات درست ہے کہ نیب صرف قاصدوں، کلرکوں، کانسٹیبلوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے اور مگر مچھوں کو مالی جرائم سے نکالنے کیلئے چور دروازے دکھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق رئیسانی کے معاملے میں نیب نے انتہائی شرمناک کردار ادا کیا۔ نیب والے کہہ رہے ہیں پلی بارگین کے قوانین انہوں نے نہیں پارلیمنٹ نے بنائے۔پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہر ممبر کو نیب کے ان ریمارکس کا نوٹس لینا چاہیے۔

اگر واقعتاً پلی بارگین کا قانون پارلیمنٹ نے بنایا ہے تو پھر اس قانون کی منظوری میں حصہ لینے والوں کا محاسبہ بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قوانین صرف کمزوروں کیلئے ہیں طاقتور آئین و قانون سے بالاتر ہیں۔پاناما لیکس اس کی سب سے بڑی مثال ہے کہ پارلیمنٹ کئی ماہ تک وزیراعظم کے خاندان کے احتساب کے حوالے سے متفقہ ٹی او آرز نہ بنا سکے،شریف خاندان جمہوریت اور اداروں کو تباہ کرنے کا ذمہ دار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے مگر پاکستان میں حکمران طبقہ قانون سے بالاتر ہے۔ ملکی قوانین صرف کمزوروں کیلئے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری طاقتوروں کے احتساب کی بات کرتے ہیںاور قوانین کے یکساں اطلاق کی بات کرتے ہیں اس لیے حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹائون برپا کر کے لاشیں گرائیں اور خوف و ہراس پھیلایا،موجودہ جمہوریت میں ادارے کمزور اور مافیا مضبوط ہے ۔