ہماری حکومت ختم کرنے کی بڑی وجوہات ڈاکٹر عبدالقدیر کو حوالے نہ کرنے اور نواب اکبر خان بگٹی کے خلاف آپریشن کے خلاف اجازت نہ دینا تھا

بینظیر بھٹو کے دور میں رمزی اور نواز شریف کے دور میں ایمل کاسی مارا گیا اگر میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو حوالے کردیتا توگھر واپس نہ آتا اور شرم سے مر جاتا سابق وزیر اعظم پاکستان و ممبر قومی اسمبلی میر ظفراللہ کا جمالی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 5 جنوری 2017 23:10

ہماری حکومت ختم کرنے کی بڑی وجوہات ڈاکٹر عبدالقدیر کو حوالے نہ کرنے ..

فرید آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2017ء) سابق وزیر اعظم پاکستان و ممبر قومی اسمبلی میر ظفراللہ کا جمالی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ختم کرنے کی بڑی وجوہات ڈاکٹر عبدالقدیر کو حوالے نہ کرنے اور نواب اکبر خان بگٹی کے خلاف آپریشن کے خلاف اجازت نہ دینا تھا ،بینظیر بھٹو کے دور میں رمزی مارا گیا اور نواز شریف کے دور میں ایمل کاسی مارا گیا اگر میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو حوالے کردیتا توگھر واپس نہ آتا اور شرم سے مر جاتا ،میں تین اشخاص کا بہت ہی ممنون ہوں جنھوں نے سیاست میں کردار ادا کیا میر جعفر جمالی جو مجھے سیاست میں لا ئے اگر وہ نہ لاتے تو میں سیاست میں نہ ہو تا دوسرا ذولفقار علی بھٹو جن کے ساتھ میں نے کام کیا اور نواب اکبر خان بگٹی جو میر ا بزرگ ہے جب بگٹی صاحب کامسئلہ آیا میں نے کہا کہ میں صدر صاحب سے کہا کہ میں دستخظ نہیں کروں گا اور کہا کہ نیا وزیراعظم ڈ ھونڈیں اور میں گھر جارہا ہوں میں اپنے بزرگ کو قتل کروں یہ ہو نہیں سکتا ۔

(جاری ہے)

وہ پریس کلب صحبت پور کے تقریب حلف برداری کے موقع پر خطاب کررہے تھے ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کا معاملہ اسمبلی میں اٹھائوں گا نصیر آباد ڈویژن کے صوبائی اسمبلی کے ممبران کو چاہیے کہ وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کے ذریعے سی پیک کے معاملے کو وزیر اعظم کے پاس اٹھائیں ان کا کہنا تھا کہ دو روز قبل بھی میں نے سبی میں خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ بلوچستان کو صرف روڈ دینا ترقی نہیں جب پاکستان نہیں تھا تو بلوچستان تھا اور آج پاکستان ہے تو بھی بلوچستان ہے بلوچستان کو ان کے حقوق ملنے چاہیں ہمیں ہمارا حق دو بلوچوں کوان حق دو کیونکہ بلوچستان لیٹ سے صوبہ بنا اوربلوچستان کو ان کے حقوق ملنے چاہیں ۔