افغان طالبان دھڑوں کے درمیان لڑائی اور سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 16جنگجو ہلاک

افغان سیکورٹی فورسز کا حقانی نیٹ ورک کے 2اہم پاکستانی رہنمائوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ مسلح افراد کی کابل میں افغان کرکٹر شاپور زردان پر فائرنگ،قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے، امریکہ کا صوبہ ہلمند میں 300 میرینز تعینات کرنے کا فیصلہ افغان اور امریکی فورسز کی شکست کو ظاہر کرتا ہے،طالبان ترجمان

اتوار 8 جنوری 2017 20:20

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جنوری2017ء) افغانستان میں طالبان دھڑوں کے درمیان لڑائی اور سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 16جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ افغان سیکورٹی فورسز نے حقانی نیٹ ورک کے 2اہم پاکستانی رہنمائوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے،ادھر کابل میں نامعلوم مسلح افراد نے افغان کرکٹر شاپور زردان پر فائرنگ کردی تاہم وہ قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے، افغان طالبان کاکہنا ہے کہ امریکہ کا صوبہ ہلمند میں 300 میرینز تعینات کرنے کا فیصلہ ہلمند لڑائی میں افغان اور امریکی فورسز کی شکست کو ظاہر کرتا ہے۔

اتوارکو افغان میڈیا کے مطابق مغربی صوبہ فرح میں طالبان کے دھڑوں میں لڑائی کے دوران 10جنگجو ہلاک ہوگئے ۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ واقعہ ضلع بکوا میں پیش آیا جہاں طالبان کے ایک دھڑے کے جنگجوئوںنے اپنے حریف پر حملے کیلئے بارودی سرنگ سے دھماکہ کیا جو ہلمند سے فرح جارہے تھے ۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ کے سربراہ غوث الدین نے تصدیق کی ہے کہ حالیہ لڑائی ملا رسول اور ملا ہیب اللہ اخوانزادہ کے جنگجوئوںکے درمیان ہوئی ہے ۔

حکام کاکہنا ہے کہ اس بارے میں معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ دھماکے میں کس گروپ کے جنگجوئوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم دھماکے اور لڑائی کے نتیجے مین 10جنگجو مارے گئے ہیں۔ وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ زابل اور ارزگان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 6طالبان جنگجو ہلاک اور 2دیگر زخمی ہوگئے ۔آپریشن ’’شفق ٹو‘‘ کے نام سے زابل کے ضلع شاہجو اور ارزگان کے دارالحکومت ترینکوٹ میں کیا گیا جس میں فضائی مدد بھی حاصل تھی ۔

سیکورٹی فورسز نے اسلحہ اور بارودی مواد بھی قبضے میں لے لیا۔افغان سیکورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں حقانی نیٹ ورک کے 2اہم پاکستانی رہنمائوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے دونوں سینئر لیڈروں کو ننگرہار میں ہلاک کیا گیا ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن ضلع لالپور کے گائوں ناصفئی میں کیا گیا۔

دونوں کمانڈروں کی شناخت اومران خان عرف ڈاکٹر زکریا اور شاہین کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق پاکستان سے ہے ۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دونوں سینئر کمانڈروں خودکش حملوں اور دیگر دہشتگرد کاروائیوں میں ملوث تھے ۔وزارت داخلہ کے مطابق آپریشن کے دوران حقانی نیٹ ورک کے 2دہشتگردوں کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے 11ہینڈ گرینیڈ اور دیگر اسلحہ برآمد کرلیا گیا ۔

دونوں دہشتگردوں کی شناخت سربلند اور ضیاء الرحمان کے نام سے ہوئی ہے ۔ دریں اثناء دارالحکومت کابل میں نامعلوم مسلح افراد نے افغان کرکٹر شاپور زردان پر فائرنگ کردی تاہم وہ قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے ۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ بگرامئی کے علاقے میں پیش آیا جہاں مسلح افراد نے شاپور زردان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی تاہم وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔

انکی گاڑی پر گولیاں لگیں۔زردان اپنے بھائی کے ہمراہ گاڑی پر گھر جارہے تھے جب نامعلوم مسلح افراد نے ان پر حملہ کردیا ۔دوسری جانب صوبہ ہلمند میں300امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے اعلان کے بعد طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا ہلمند میں مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ ہلمند لڑائی میں افغان اور امریکی فورسز کی شکست کو ظاہر کرتا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ گزشتہ موسم گرما میں بھی100امریکی فوجیوں کو لشکر گاہ کے دفاع کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن بھارتی نقصانات اٹھانے کے بعدانھیں فوری طور پر واپس کیمپ بیشن بلانا پڑگیا تھا۔اس سے قبل گزشتہ روز امریکا نے افغانستان کے شورش زدہ صوبے ہلمند میں 300 میرینز تعینات کر نے کااعلان کیا تھا۔