نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،ْ متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز فائونڈیشن کے سابق چیئر مین کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ

چھ انکوائریاں بند اور مزید چار کیسز کی انکوائریاں کی جائیں گی ،ْایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں منظوری

بدھ 11 جنوری 2017 22:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) نیب نے متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز فائونڈیشن کے سابق چیئرمین اور ان کی انتظامیہ کیخلاف تحقیقات اور چار انکوائریوںکا فیصلہ کیا ہے ۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت ہوا۔

بورڈ نے فیصلہ کیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز فائونڈیشن کے سابق چیئرمین اور ان کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات کی جائیں ،ْ اس کیس میں ملزمان نے مبینہ طور پر 700 سے زائد غیر قانونی تقرریوں کے ذریعے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 4 انکوائریوں کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

پہلی انکوائری فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سب کیمپس لاہور کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظفر اقبال و مینجمنٹ اور دیگر افراد کے خلاف ہے۔

اس کیس میں ملزمان نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور میں فیڈرل اردو یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کیا اور طلباء سے بھاری رقوم بٹوری جنہوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے طلباء کو دھوکہ دیا۔ دوسری انکوائری علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے افسران/آفیشلز اور دیگر افراد کے خلاف ہے۔ اس کیس میں ملزمان نے مبینہ طور پر اتھارٹی کا غلط استعمال اور مالیاتی غبن کرکے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

تیسری انکوائری عمیر سٹیل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ لاہور کے خلاف ہے۔ اس کیس میں ملزمان نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے 42590 ملین روپے کے قرضہ کو دانستہ ڈیفالٹ کیا۔ چوتھی انکوائری بخت زادہ خان ولد حاجی شیر باز خان اور دیگر افراد کے خلاف ہے، اس کیس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایف ایم یو کے ذریعے کیس کو مشکوک ٹرانزیشن رپورٹ ریفر کیا تھا۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اور دیگر افراد کے خلاف انکوائریز کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے کیس میں ملزمان نے مبینہ طور پر سکالرشپ اور انڈومنٹ مقاصد کیلئے یونیورسٹی کے مختص فنڈز میں خوردبرد کرکے قومی خزانہ کو 1176 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ دوسری انکوائری فاٹا میں یو ایس ایڈ کے فنڈز کے ساتھ بارنگ روڈ کی تعمیر میں بدعنوانی کے حوالہ سے شیلیڈیا ایسوسی ایٹ اور دیگر افراد کے خلاف ہے۔

ملزمان نے قومی خزانہ کو 355.53 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے 6 انکوائریز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جن کا تعلق سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آفیسرز/آفیشلز، بی آئی ایس پی کے آفیسرز/آفیشلز اور دیگر افراد، سابق سیکرٹری جنگلات اور دیگر افراد اور سابق ممبر ایڈمنسٹریشن کراچی شاہد حسین اور دیگر افراد سے ہے۔

ناکافی شواہد کی بناء پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے آفیسرز/آفیشلز کے خلاف بھی تحقیقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سیٹھ نثار احمد ولد محمد لطیف (احتساب عدالت ریفرنس 69/2007) کی پلی بارگین درخواست کو مسترد کر دیا آخر میں چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب نے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرتے ہوئے اور اپنے تمام وسائل کے ساتھ بدعنوانی کے خاتمہ کا عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے نیب کے افسران اور عملہ سے کہا کہ وہ قانون، شفافیت اور میرٹ کے مطابق بدعنوان عناصر کے خلاف شکایات کی تصدیق، انکوائریز اور تحقیقات کریں۔

متعلقہ عنوان :