راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے کی پیشکش ہوئی تو پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی

چاہتے ہیں اسلامی اتحادی افواج میں ایران بھی شامل ہو تاکہ مسلمانوں میں تقسیم پیدا نہ ہو، وزیراعظم نے اس حوالے سے فعال کردار ادا کیا ،پاکستان میں ریاستی سطح پر فرقہ پرستی نہیں ہے اورنہ ہی آئین میں ایسی کوئی شق ہے جس سے فرقہ واریت کو شہ ملے پاکستان کی سرزمین سے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کا مکمل صفایا کر دیا گیاہے، افغان طالبا ن کو مذاکرات کی میز پر لائے مگر امریکہ نے ملااختر پر ڈرون حملہ کرکے امن عمل کو آگے بڑھنے سے روک دیا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی کا ٹی وی انٹرویو

ہفتہ 14 جنوری 2017 23:31

راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے کی  پیشکش ہوئی تو ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی سرزمین سے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کا مکمل طور پر صفایا کر دیا ہے،جنرل (ر)راحیل شریف کو39ممالک کی اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ بنانے کی آفر ہوئی تو پارلیمنٹ اس کے فوائد اور نقصانات کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی، ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی اتحادی افواج میں ایران بھی شامل ہو تاکہ مسلمانوں میں تقسیم پیدا نہ ہواور وزیراعظم نوازشریف نے اس حوالے سے فعال کردار ادا کیا ،پاکستان میں ریاستی سطح پر فرقہ پرستی نہیں ہے اور آئین میں بھی ایسی کوئی شق نہیں ہے جس سے فرقہ واریت کو شہ ملے ، ، افغان طالبا ن کو مذاکرات کی میز پر لائے مگر امریکہ نے ملااختر پر ڈرون حملہ کرکے امن عمل کو آگے بڑھنے سے روک دیا ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا کہ پاکستان میں ریاستی سطح پر فرقہ پرستی نہیں ہے اور آئین میں بھی ایسی کوئی شک نہیں ہے جس سے فرقہ واریت کو شہ ملے ،ہم چاہتے ہیں کہ اسلامی اتحادی افواج میں ایران بھی شامل ہو تاکہ مسلمانوں میں تقسیم پیدا نہ ہواور وزیراعظم نوازشریف نے اس حوالے سے فعال کردار ادا کیا، اگر جنرل (ر) راحیل شریف کو سربراہ بنانے کے حوالے سے آفر آئی ہے تو حکومت اس کے فوائد اور نقصانات کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والے دھماکوں پر شدید دکھ ہوا، ہماری حکومت اپنی سرزمین اور پورے خطے سے دہشتگردی کو ختم کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہی ہے جس کی ہمیں بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ہے ۔طارق فاطمی نے کہا کہ ہم نے افغان طالبان کے ساتھ افغان امن عمل کیلئے بات کی اورانہیں مذاکرات کی میز پر لائے مگر امریکہ نے ڈرون حملے میں ملااختر منصور کو ماردیا جس وجہ سے امن عمل آگے نہیں بڑھ سکا۔

معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے افغانستان کی سرزمین پر کھڑے ہوکر کہا کہ پاکستان کی سرزمین کسی صورت بھی افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی ، ہم نے پاکستان کی سرزمین سے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کا مکمل طور پر صفایا کر دیا ہے اور ان کے تمام ٹھکانے تباہ کر دیے گئے ہیں ، کچھ لوگ چھپ کر یہاں پناہ لیے ہوئے ہوں تو ان کا بھی جلد پتہ لگا لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کہیں تنہائی کا شکار نہیں ہورہا ، ہم خطے میں استحکام کیلئے پوری کوششیں کر رہے ہیں ، بھارت کشمیر کی تحریک کی وجہ سے سخت پریشان ہے اور اسی وجہ سے پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے ، بھارت وفد نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کشمیر کی تحریک کشمیر کے اندر سے ہی اٹھ رہی ہے اور اب یہ پیسے کے بڑے بڑے پیکج دینے سے بھی نہیں رکے گی بلکہ کشمیر کے لیڈروں کے ساتھ بیٹھ کر اس مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا۔