کیا کوئی اعتبار کرے گا کہ سندھ میں جاری 9 سالہ اقتداری دئور کے باوجود زیپلے حکمران گٹر اور گندے پانی کے نالے بھی صاف نہیں کرسکے ہیں

سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز بھٹو کی آبائی گائوں میرپور بھٹو میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو

اتوار 15 جنوری 2017 20:30

میرپور بھٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جنوری2017ء) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی خان بھٹو سے ان کے آبائی گائوں میرپور بھٹو میں مختلف وفود نے ملاقاتیں کیں، ان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کیا کوئی اعتبار کرے گا کہ سندھ میں جاری 9 سالہ اقتداری دئور کے باوجود زیپلے حکمران گٹر اور گندے پانی کے نالے بھی صاف نہیں کر سکے ہیں، جبکہ لوٹ مار کی انتہا اتنی ہے کہ جو ان کے وزراء، اراکین اسمبلی اور اہم کرتوں دھرتوں نے سندھ سے فرار ہوکر اپنی جانیں بچالی ہیں، حالانکہ ان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری ہو چکے ہیں، اس صورتحال کو تو چھوڑو مگر جن کے نام میں زیپلے بڑی عیاشیاں کر رہے ہیں ان کے قتل پر سخت رد عمل دکھانے کے بجائے بڑے مفادات حاصل کرتے رہے ہیں، زیپلوں کو اس جرم کی سزا تو ملک بھر کے عوام نے سیاسی میدان میں مسترد کرکے دے دی ہے مگر بہت ہی دکھ کی بات یہ ہے کہ وہ ابھی تک صرف سندھ میں بڑی عیاشی اور بادشاہی کر رہے ہیں جس کے خاتمے کا ان کو کوئی فکر نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حقیقت یہ ہے کہ سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت قائم ہے جہاں افسر شاہی زرداریوں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی ہے جو زیپلوں کو انتخابات جتوانے کے ساتھ ساتھ جان و مال کا تحفظ بھی دے رہی ہے اور ان کے ہر حکم پر لبیک کہہ کر ان کی خاطرتوازہ بھی کر رہی ہے۔ ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ لاڑکانہ اور نوابشاہ میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں مختلف گروپوں نے زرداریوں کے خلاف میدان میں آنے کا اعلان کیا ہے اور تیاریاں شروع کردی ہیں لیکن ماضی کی طرح اگر عوام کو آزادی کے ساتھ اپنا حق رائے دھی استعمال کرنے نہیں دیا گیا اور وہ خدمت افسر شاہی نے انجام دی تو پھر مقابلا کرنے کا کیا فائدہ۔

بہت افسوس ہے کہ سندھ کی عوام سب کچھ سمجھتے اور دیکھتے ہوئے بھی اپنا رد عمل دکھانے کی بجائے اپنا سر جھکائے بیٹھے ہیں اس امید پر کہ شاید انہیں بھی سندھ کی لوٹ مار سے کچھ حاصل ہو اور وہ وڈیرے جو زیپلوں کی صفوں میں شامل نہ تھے انہوں نے بھی شمولیت کی دوڑیں لگا دی ہیں کہ یہ نہ ہو کہ گاڑی نکل جائے اور ہم بھوکھے ہی نہ رہ جائیں۔ ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ وڈیروں کے رویے پر کوئی حیرت نہیں اسلئے کہ انہوں نے ابتدا میں شہید ذوالفقار علی بھٹو سے بھی یہ ہی سلوک رواں رکھا تھا مگر عوام کے رد عمل نے ان ہی وڈیروں کو منہ توڑ جواب دے کر 1970ء کی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو کامیاب کرکے وڈیرہ شاہی کو سخت دھچکا لگایا تھا مگر اب عوام کے بیدار ہونے کی پہلے سے بہت زیادہ ضرورت ہے ورنہ اس بار خود عوام کو ہی شدید نقصان پہنچے گا جو وہ برداشت نہیں کرپائے گا، لہٰذا سندھ کے عوام کو بھی باقی پاکستان کی عوام کے صفوں میں شامل ہوکر اپنے دھرتی ماں کا تحفظ کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :