اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کو لیاقت علی خان کے نام سے موسوم کرنا تاریخی فیصلہ ہے

غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کی انجمنوں کی جانب سے وفاقی حکومت کے درست سمت میں درست قدم کو خراجِ تحسین

منگل 24 جنوری 2017 22:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جنوری2017ء) غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کی انجمنوںنے ان اخباری اطلاعات کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں اسلام آباد کے نئے ایئرپورٹ کو وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے پہلے وزیر اعطم شہید ملت لیاقت علی خان کے نام سے موسوم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ قائد ملت لیاقت علی خان میموریل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری محفوظ النبی خان، فرزندان پاکستان کے سینئر نائب صدر قاری محمد ادریس خان، محمد صدیق بلوچ ایڈووکیٹ نے ایک مشترکہ پریس ریلیز میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف اور وفاقی حکومت کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔

جن میں اخباری اطلاعات کے مطابق اسلام آباد کے نئے ایئرپورٹ کو ملک کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے نام سے موسوم کرنے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کی انجمنوں کے عہدیداران نے فیصلے کو درست سمت میں درست قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی فیصلے سے قائد اعظم کے دستِ راست اور ملک کے پہلے وزیر اعظم جنہوں نے وزیر اعظم کی سرکاری حیثیت میں جامِ شہادت نوش کیا تھا کو خراجِ عقیدت کے مترادف ہوگا۔

ان عہدیداران نے کہا ہے کہ لیاقت علی خان کو مذخورہ ایئرپورٹ کے قریب واقع راولپنڈی کے کمپنی باغ میں شہید کیا گیا تھا اور وہ پہلے رہنما تھے جن کو اس منصب پر فائز رہتے ہوئے قتل کیا گیا تھا جس کی بناء پر جڑواںشہر میں واقع اسلام آباد ایئرپورٹ کو ترجیحاً انہی کے نام سے موسوم کیا جانا چاہئیے۔