بھارت غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرنے والے دو کشمیری طلباء کو پاکستان کے حوالے کرے ،ایمنسٹی انٹرنیشنل

پاکستان جذبہ خیر سگالی کے تحت فوجیوں کو واپس کرسکتا ہے تو بھارت بھی بے گناہ افراد کو واپس کرنے کے اقدامات کرے،انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا بھارت سے مطالبہ

جمعہ 27 جنوری 2017 17:23

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جنوری2017ء) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت پر زور دیا ہے کہ غلطی سے لائن آف کنٹرول عبور کرنے والے دو کشمیری طالباء کو پاکستان کے حوالے کرے ،پاکستان جذبہ خیر سگالی کے تحت فوجیوں کو واپس کرسکتا ہے تو بھارت بھی بے گناہ افراد کو واپس کرنے کے اقدامات کرے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے دو طالبات لائن آف کنٹرول عبور کرنے کی وجہ سے بھارت کی جیلوں میں ہیں جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان کے حوالے کئے جائیں۔

ان کے ورثا شدید اذیت میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت فوجیوں کو واپس کرسکتے ہیں تو بھارت بھی بے گناہ افراد جو لائن آف کنٹرول عبور کرجاتے ہیں ان کو واپس کرنے کے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کے ایک پرائیویٹ اسکول کے دو طالبات حسن خورشید ، ولد محمد خورشید ساکنہ کھلیانہ تحصیل و ضلع جہلم ویلی ، جبکہ فیصل حسین اعوان ولد گل اکبر ساکنہ پوٹھا جنگراں تحصیل و ضلع مظفرآباد سے تعلق بتایا جاتا ہے جو گزشتہ تقریبا چار ماہ قبل غلطی سے لائن آ ف کنٹرول عبور کرگئے تھے جبکہ بھارتی افواج نے ان پر اڑی حملہ کا بے بنیا د الزامات لگا کر مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ بھارتی ایجنسیوں کے مطابق ان دونوں طالبات کا اڑی دھماکے سے کوئی تعلق نہیں۔

بتایا گیا جبکہ یہ بے گناہ سزا کاٹ رہے ہیں بھارت جذبہ خیر سگالی کے تحت ان طالبا ت کو پاکستان کے حوالے کرے تاکہ آزادکشمیر میں مقیم ان کے ورثا ،ذہنی پریشانی کی اذیت سے نجات پاسکے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کے بے شمار معصوم کشمیری جو لائن آف کنٹرول عبور کرکے بھارت کی حدود میں آگئے ہیں ان کو فورا جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان کے حوالے کیا جائے ۔