وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کیلئے بیڈ منٹن ٹرف، باسکٹ بال اور والی بال، ایک سوئمنگ پول، کرکٹ گرائونڈ میں فلڈ لائٹس اور ایڈونچر کلب کے قیام کا اعلان کردیا

پہلی بار 2014-15 میں یوتھ افیئر ز کے لئے اے ڈی پی میں 20.00 ملین روپے رکھے گئے جبکہ موجودہ سال 2015-16 میں اس رقم کو بڑھا کر 50.00 ملین کر دیا گیا تحصیلوں میں گرائونڈز کی تعمیر کا عمل جاری ہے،پہلے مرحلے میں میں 60 گرائونڈز کی منظوری دی گئی تھی، جن میں سے 34 مکمل ہو کر محکمے کے زیر استعمال آچکے ہیں،وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک

ہفتہ 28 جنوری 2017 20:33

وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویزخٹک کا حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کیلئے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کیلئے دو عدد بیڈ منٹن ٹرف، ایک عدد ہال برائے باسکٹ بال اور والی بال، ایک سوئمنگ پول، کرکٹ گرائونڈ میں فلڈ لائٹس اور ایڈونچر کلب کے قیام کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت ، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے نوجوانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کیلئے کامیابی سے گامزن ہے۔

جب ہم نے حکومت سنبھالی تو نوجوانوں کی سرگرمیوں اور بہبود کے لئے کوئی فنڈز سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مختص نہیں تھے ۔ پہلی بار 2014-15 میں یوتھ افیئر ز کے لئے اے ڈی پی میں 20.00 ملین روپے رکھے گئے جبکہ موجودہ سال 2015-16 میں اس رقم کو بڑھا کر 50.00 ملین کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ "جوان مرکز" کے قیام کے لئے ایک ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ نوجوانوں کے لئے ایک علیحدہ یوتھ افیئزز ڈائریکٹریٹ بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

صوبائی حکومت صوبے بھر میں کھیلوں کے فروغ کیلئے ایک خود مختار باڈی بنارہے ہیں ۔ وہ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں انڈر23 گیمز کی تقریب رونمائی سے خطاب کررہے تھے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اورصوبائی وزیر کھیل ،ثقافت و اُمور نوجوانان محمود خان نے بھی تقریب سے خطاب کیاجبکہ صوبائی وزاء، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،سیکرٹری محکمہ کھیل ،ثقافت و اُمور نوجوانان اور نوجوانوں نے بھی شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نوجوانوں کیلئے رہنما اُصولوں پر مشتمل یوتھ پالیسی کا اعلان کر چکی ہے۔ جس کے ذریعے نوجوانوں کو ترقی کے وسیع مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ نوجوانوں کو فیصلہ سازی کا موقع دینے کی غرض سے پالیسی میں یوتھ کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے نوجوان خود اپنے فیصلے کرنے میں با اختیار ہوں گے۔76 تحصیلوں میں گرائونڈز کی تعمیر کا عمل جاری ہے ۔

پہلے مرحلے میں میں 60 گرائونڈز کی منظوری دی گئی تھی، جن میں سے 34 مکمل ہو کر محکمے کے زیر استعمال آچکے ہیں۔ مزید میدانوں کی بروقت تکمیل کیلئے محکمے کو اس سال تمام فنڈز جاری کئے جا چکے ہیں۔ باقی ماندہ 16 گرائونڈز مارچ تک منظور کر لئے جائیں گے۔ خستہ حال میدانوں کی مرمت و آباد کاری کے منصوبے کے تحت کل 44 کھیل کے میدانوں کی مرمت کی جارہی ہے۔

جن میں سے 20 مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ باقی ماندہ 24 گرائونڈز اس سال جون تک مکمل کرلئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہر ڈویژن کی سطح پر پشاور سپورٹس کمپلیکس کی طرح کمپلیکس کی تعمیرکے منصوبے کے تحت ایبٹ آباد میں سپورٹس کمپلیکس کیلئے 203 ملین روپے،کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس175 ملین روپے،مردان رستم سپورٹس کمپلیکس 244 ملین روپے، صوابی سپورٹس کمپلیکس 200 ملین روپے، نوشہرہ multi -purpose جمنازیم233ملین روپے،سوات سپورٹس کمپلیکس کیلئے 500 ملین روپے اور چارسدہ سپورٹس کمپلیکس کیلئے 24 کروڑ روپے کی منظوری دی جا چکی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جو منصوبے پچھلے دور حکومت میں صرف منظور ہو ئے تھے ،ہماری حکومت نے ڈھائی سال کی قلیل مدت میں مکمل کئے ہیں ۔ ان میں حیات آباد سپورٹس کمپلیکس209 ملین روپے، عبد الولی خان کمپلیکس492 ملین روپے اور مردان ہاکی ٹرف76 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہوئے۔اے ڈی پی میں منصوبے لے کر آنا کمال نہیںبلکہ کسی بھی منصوبے کو بروقت مکمل کرنا اور تکمیل میں وسائل کی کمی کو آڑے نہ لانا ہی اصل کارکردگی ہے۔

وزیر باغ میں119 کنال اراضی پر ایک جدید سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ بھی زیر غور ہے ۔جس کا فیز I فروری کے مہینے میں منظور کرلیا جائے گا۔ ارباب نیاز سٹیڈیم کو 70 کروڑ روپے کی لاگت سے خطے کا بہترین سٹیڈیم بنایا جا رہا ہے۔کھیلوں کے فروغ کیلئے 200 ملین روپے کی لاگت سے وظیفے کا اجراء کیا گیا ہے ۔ اس منصوبے کے تحت تمام کھلاڑیوں کو میٹرک سے لیکر ماسٹر تک تعلیمی وظیفہ دیا جائے گا اور حکومت کھلاڑیوں کے اندرون ملک اور بیرون ملک تربیتی پروگرام کے اخراجات اُٹھائے گی ۔اگر کوئی بھی کھلاڑی ملکی سطح پر یا بین الاقوامی سطح پر کوئی بھی میڈل جیتے گا تو اُس کو نقد مالی انعام سے نوازا جائے گا۔