حکمرانوں کی پالیسیوں کے باعث ملک تباہی سے دوچار ہے ‘ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے ‘مرہم لگانے ملک بھر کے کھوسہ قبائل کو متحد ومنظم کرکے ملک کی تعمیر وترقی میں رول پلے کریں گے ‘سی پیک منصوبہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کیلئے ہونا چاہیے

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کھوسہ قومی اتحاد کے مرکزی سربراہ سردار دوست محمد کھوسہ کی خصوصی بات چیت

جمعہ 3 فروری 2017 23:44

سبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 فروری2017ء) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کھوسہ قومی اتحاد کے مرکزی سربراہ سردار دوست محمد کھوسہ نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی پالیسیوں کے باعث ملک تباہی سے دوچار ہے ناراض بلوچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے ہونے مرہم لگانے ملک بھر کے کھوسہ قبائل کو متحد ومنظم کرکے ملک کی تعمیر وترقی میں رول پلے کریں گے سی پیک منصوبہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کیلئے ہونا چاہیے ‘ملک میں پی ایچ ڈی ایم اے فل پا س نوجوان ڈگریاں لے کر بے روزگاری کی زندگیاں بسر کرنے پر مجبور ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے حافظ عبدالحیٰ کھوسہ سے ان کے بھائی کھوسہ اتحاد کے مرکزی ترجمان میر عبدالناصر کھوسہ، عبدالجلیل کھوسہ ، عبدالباسط ،عبدالمنان کھوسہ سے ان کے والد جمعیت علماء اسلام کے رہنما مرحوم عبدالرحیم کھوسہ کی وفات پر اظہار تعزیت کے موقع پر قومی خبر رساں اداری( آئی این پی) سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پرکھوسہ اتحاد بلوچستان کے حاجی ثنار احمد کھوسہ ، عبدالمتین کھوسہ ، عبدالباری ، عبدالظاہر ، ڈاکٹر نعیم احمد ، محمد جمیل ، محمد شفیق ، وڈیرہ عطاء محمد ، فدا حسین ، عبدالباسط ، یاسر علی ، سلطان احمد ، ملک صفدر ریحان ، حافظ غلام نبی ، شیر بار بزادر، عرفان پٹھان ، ثناء اللہ خان کھوسہ ، آصف رضا، حاجی عجاز حسین ، شہزاد خان ، شیض توقیر قریشی ، سعید احمد راچپوت ، یاسرمئی ،ربنوار خان، ملک عمران سمیت کھوسہ قبائلی عمایدین کے علاوہ سیاسی سماجی عوامی شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی قبل ازین میر ناصر خان کھوسہ سے ان کے والد کی وفات پر اظہار تعزیت کیا گیا مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی بلوچی رسم ورواج کے مطابق حال احوال علاقائی مسائل مشکلات کے ھوالے سے گفتگو کی گئی بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سردارزادہ دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک نازک دوراہے پر کھڑا ہے موجودہ حالات اتحاد واتفاق سے مشکلات مسائل کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے بلوچستان کے حوالے سے ہم نے روز اول سے اپنا موقف واضح کیا ہے ہم قومی برابری روادری اقوام کی ملکیت پر ان کا حق حاکمیت کو تسلیم کرنے جیسے اقدامات کے حامی ہے آج بھی ہم اپنے موقف پر بلاکسی جھجک کے قائم ہیںکھوسہ قوم کی حاکمیت برابری کی حیثیت دلانے کھوسہ قوم کی حق ملکیت کو تسلیم کروانے اور نظریات کی بنیاد پر ہے اگر ہم مراعات کی سیاست کرتے تو شاید آج ہمارا وجود ہی نہیں ہوتا مگر ہمارے ہاں مراعات نہیں قربانیوں اور نظریات کی سیاست ہے جو کبھی ختم نہیں ہوسکتی ہم نے عوام کی عدالت میں ہی جواب دینا ہے کھوسہ قومی اتحاد کی بنیاد ڈالی تاکہ متحد ومنظم ہوکر اپنے حقوقں سمیت محکوم و مظلوم اقوام کیلئے جدوجہد کی جاسکے آج مجھے فخر ہے کہ ہم درست سمت پر گامزن ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان و جنوبی میں پنجاب گزشتہ 70سالوں میں ترقی کا نام ونشان نہیں حکمران ترقیاتی منصوبے صرف چند سو یا چند ہزار افراد کوسہولیات فراہم کرنے کیلئے شروع کئے ہوئے ہیں آج کئی ایسے ہسپتال موجود ہیں جہاں کوئی سہولیات میسر نہیں کئی علاقوں میں خواتین جھاڑیوں میں بچے پیداکرتی ہیں موجود چور حکمرانوں کی بدولت پوری قوم دیگر ممالک میں بدنامی کا شکار ہے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی بدولت چھوٹے صوبوں میں حساس محرومی میں اضافہ ہوا معاشی عدم استحکام پیدا ہوا ترقیاتی یا میگا منصوبوں کی ٖضرورت ہے لیکن بنیادی سہولیات کا فقدان سے عوام مسائل کی دلدل میں گھیرے ہوئے ہیں گرین بسوں موٹرویز بنانے کی بجائے تعلیم صحت روزگار کی فراہم پبلک مسائل پر توجہ دینا چاہیے ملک کے پی ایچ ڈی ایم اے فل نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لے کر بے روزگاری کی زندگی بسر کررہے ہیں امریکی کی جانب سے سات ملکوں پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ایسا اقدامات سے امریکی حکومت اور امریکی معیشت پر اثر پڑے گا پاکستان کے کونے کونے میںافرادی قوت موجود ہے اس کو استعمال میں لایا جائے تو پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے انہوں نے نکہا کہ پاکستان کو پہلے اپنے اندرونی حالات کو درست کرنا ہونگے اور دوسروں کی جنگ میں کودنے سے پاکستان کو جو نقصان ہوا وہ سب کے سامنے عیاں ہے پانامہ لیکس کا فیصلہ ضرور ہونا چاہیے اس وقت عوام کی نظریں عدلیہ پر لگی ہوئیں ہے عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے سی پیک پر سب سے زیادہ حق بلوچستان کی عوام کا ہے بلوچستان کی عوام کو اس کا حق ملنا چاہیے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن لیگ بن چکی ہے اگر ن کو الگ کردیا جائے تو مسلم لیگ کا وجود ہی ختم ہوجائے گا آنے والے انتخابات میں اتحاد کی صورت میں کئی قبائلی مل جھل کر الیکشن لڑیں گے جہاں تک پارٹی میں جانے کی بات ہوتی ہیں تو مجھے سے مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے رابط کیا اور باقاعدہ شمولیت کی دعوت بھی دی گئیں اپنے قوم اور قبیلے کی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی سیاسی پارٹی میں جانے کا فیصلہ نہ کیا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک کی حکومت ہویا نواب ثناء اللہ زہری کی جب تک ان کو بااختیار نہیں بنایا جاتا بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہوسکتے انہوں نے کہا کہ ناراض بلوچ اور کسی کے کہنے پر بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والوں میں فرق محسوس کرنا چاہیے ناراض بلوچوں کے زخمو ں پر مرہم رکھنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیںجبکہ کسی کے کہنے پر بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے تو کئی مسائل کا ازالہ ہوسکتا ہے سردارزادہ دوست محمد کھوسہ نے کہا کہ حبیب جالب کیس میں کئی بے گناہ افراد جیلوں میں قید ہیں چیف جسٹس بلوچستان وزیر اعلیٰ بلوچستان سے امید ہے کہ انصاف فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں بلوچستان میں قید بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے تاکہ انصاف کے تمام تقاضے پورے ہوسکیںملک بھر کی کھوسہ قبائل نے ہمیشہ پیارامن کا درس دیا ہم پرامن قوم ہیں اپنے حقوق کے حصول کیلئے ہر فورم پر جدوجہد کرنا اپنا مقصد سمجھتی ہے ملک کی تعمیر ترقی خوشحالی میں اہم رول پلے کرنے والے کھوسہ قبائل کو سندھ میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کی ہم ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں۔