پاکستان پر سفری پابندیاں امریکہ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوں گی ،احسن اقبال

مسلمانوں کی اکثریت پر امن ہے، محض کچھ بھٹکے ہوئے مسلمانوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے باعث ڈیڑھ ارب مسلم آبادی کو دنیا سے تنہا کرنا واشنگٹن کی ایک بڑی غلطی ہوگی،وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی کا اظہار خیال

ہفتہ 4 فروری 2017 14:29

پاکستان پر سفری پابندیاں امریکہ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوں گی ،احسن اقبال
ْ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 فروری2017ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان پر سفری پابندیاں امریکہ کیلئے نقصان دہ ثابت ہوں گی ،مسلمانوں کی اکثریت پر امن ہے، محض کچھ بھٹکے ہوئے مسلمانوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے باعث ڈیڑھ ارب مسلم آبادی کو دنیا سے تنہا کرنا واشنگٹن کی ایک بڑی غلطی ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق احسن اقبال نے کہا ہے کہ دورہ امریکہ کے دوران کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی کہ پاکستان پر بھی سفری پابندی عائد کی جارہی تاہم اگر ایسا ہوا تو یہ امریکہ کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ احسن اقبال نے کہ کہ پاکستان ایک اہم ملک ہے اور پوری دنیا میں ترقی کے حوالے سے ایک اہم شراکت دار ہے، انھوں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ 1 اعشاریہ 6 ارب مسلمان آبادی میں سے محض کچھ راستے سے بھٹکے ہوئے مسلمانوں کے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بنا پر انھیں تنہا کرنا ایک غلطی ہوگی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی اکثریت پر امن ہے اور دیگر مذاہب اور اقوام کی طرح اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ 27 جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے تارکین وطن کے داخلے کا پروگرام معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کی امریکا آمد پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔دوسری جانب پاکستان پر بھی ایسی پابندیاں عائد کیے جانے کا عندیہ دیا جارہا تھا، تاہم گذشتہ روز وائٹ ہ ئواس کے ترجمان نے پاکستانی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

ترجمان وائٹ ہا ئوس نے کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والے ممالک کی فہرست میں مزید ممالک کو شامل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کئی افواہیں گردش کر رہی ہیں اور اس حوالے سے جلد کچھ ہونے والا ہے، انہیں اس کا علم نہیں۔ترجمان نے کہا کہ جن ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگائی گئی، وہ امریکی حکام کو وہ معلومات فراہم نہیں کر رہے تھے جو امریکا کا سفر کرنے والے وہاں کے شہریوں سے متعلق طلب کی جارہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کے حکام، جن میں پاکستان، افغانستان اور لبنان شامل ہیں، مطلوبہ معلومات فراہم کر رہے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ اگر اس میں تبدیلی ہوتی ہے تو ان ممالک یا دیگر ممالک کو فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اہم اتحادی ہے، لیکن گزشتہ چند سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد کی فضا میں اضافہ ہوا ہے۔