امریکی انتظامیہ اور ٹرمپ کے کاروبار کے درمیان پراسرار تعلق کا نیا اشاریہ سامنے آگیا

ٹرمپ کے بیٹے ایرک کا یوراگوائے کا نجی دورہ،امریکی خزانے پر ایک لاکھ ڈالر کا بوجھ ڈال دیا گیا ،واشنگٹن پوسٹ کا دعویٰ

ہفتہ 4 فروری 2017 15:01

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 فروری2017ء) امریکی انتظامیہ اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کاروبار کے درمیان پراسرار تعلق کا ایک نیا اشاریہ سامنے آگیا ،امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ نے جنوری کے اوائل میں ذاتی کاروبار کے سلسلے میں یوراگوائے کا دورہ کیا۔ نجی نوعیت کے اس دورے نے امریکی ٹیکس دہندگان پر تقریبا 1 لاکھ ڈالر کا بوجھ ڈال دیا۔

ایرک کے دورے کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ آرگنائزیشن کا فروغ تھا اور یہ اخراجات صدر کے بیٹے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھے۔امریکی میڈیا تفصیل کے ساتھ اس واقعے کو منظر عام پر لا رہا ہے جس نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکی انتظامیہ اور اپنے کاروباری معاملات کو مکمل طور پر علاحدہ رکھنے کے حوالے سے ٹرمپ کی جانب سے مزید فیصلوں اور اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کمپنیوں کے انتظامی امور سے دست بردار ہو کر انہیں اپنے دونوں بیٹوں ایرک ٹرمپ اور ڈونلڈ ٹرمپ (جونیئر) کے حوالے کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کے صدر کا مشیر مقرر ہونے کے بعد ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے اپنی کمپنی کی انتظامیہ سے علاحدگی کا فیصلہ کیا تھا۔یوراگوائے کے دو روزہ دورے میں ایرک ٹرمپ نے متعدد کاروباری شخصیات اور پراپرٹی کے میدان میں قدآور شخصیات سے ملاقات کی۔

اس دوران یوراگوائے کے ساحلوں پر پرتکلف ظہرانوں اور عشائیوں کا بھی اہتمام ہوا۔ایرک کے دورے کے اخراجات جن کا بوجھ امریکی خزانے اور ٹیکس دہندگان نے برداشت کیا۔ ان اخراجات میں صدر کے بیٹے کی حفاظت پر مامور سیکرٹ سروس کے اہل کاروں کے قیام پر 88320 ڈالر خرچ ہوئے جب کہ یوراگوائے میں امریکی سفارت خانے کے اہل کاروں کی ایرک کے ساتھ موجودگی اور ان کی آمد ورفت پر 9510 ڈالر صرف ہوئے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایرک کے لیے ہوٹل میں بک کرائے جانے والے کمروں کا بل امریکی وزارت خارجہ نے ادا کیا۔ایرک ٹرمپ کی ترجمان نے بلوں میں سامنے آنے والے اعداد و شمار پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اسی طرح وہائٹ ہاس کے ترجمان نے بھی اس موضوع پر بات کرنے سے منع کر دیا۔واشنگٹن یونی ورسٹی میں قانون کی پروفیسر اور حکومتی اخلاقیات کے امور کی ماہر کیتھلین کلارک نے اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے باور کرایا کہ ایرک ٹرمپ کا دورہ اس پراسراریت اور ابہام کی واضح مثال ہے جو ابھی تک ٹرمپ خاندان کے اقتصادی مفادات اور سرگرمیوں کو حکومتی انتظامیہ کے ساتھ نتھی کیے ہوئے ہے۔ کلارک کے مطابق دورے میں نجی مفادات کو پورا کرنے کے واسطے عوامی وسائل کا استعمال کیا گیا۔