Live Updates

چیلنجز سے بھاگنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، لیڈر سچاآدمی ہوتاہے اور وہ پانامہ پر کبھی جھوٹ نہیں بولتا، عمران خان

پانامہ پیپرز جھوٹ نہیں بلکہ سچ بولتے ہیں، ملک میں انصاف، تعلیم اور علاج نہیں ، مسائل کی وجہ سے ہی نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں طبقاتی نظام ملک پر بڑا ظلم ہے، شوکت خانم اسپتال میرامقصد مگر نمل مشن ہے، پاکستان میں نظام تعلیم دہرا ہے، ایکسپو سینٹر میں تقریب سے خطاب

منگل 7 فروری 2017 23:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیلنجز سے بھاگنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، لیڈر سچاآدمی ہوتاہے اور وہ پانامہ پر کبھی جھوٹ نہیں بولتا، پانامہ پیپرز جھوٹ نہیں بلکہ سچ بولتے ہیں، ملک میں انصاف، تعلیم اور علاج نہیں ہے، ان مسائل کی وجہ سے ہی نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، طبقاتی نظام ملک پر بڑا ظلم ہے، شوکت خانم اسپتال میرامقصد مگر نمل مشن ہے، پاکستان میں نظام تعلیم دہرا ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی کے طرز کی یونیورسٹی کا قیام میرا مشن ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی انتہائی بدنظمی دیکھنے میں آئی جس کے باعث میڈیا کو پروگرام میں جانے سے روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ چیلنجز سے بھاگنے والا کبھی لیڈر نہیں بن سکتا۔ لیڈر سچاآدمی ہوتاہے اور وہ پانامہ پر کبھی جھوٹ نہیں بولتا۔

پانامہ پیپرز جھوٹ نہیں بلکہ سچ بولتے ہیں۔ بزدل انسان لیڈر نہیں بن سکتالیڈر وہی بن سکتاہے جو رسک لے سکے ۔ لیڈر وہ ہوتاجو بڑے فیصلے کرے اور پریشر برداشت کرسکے۔لیڈر کی خوبی ہوتی ہے کہ وہ خوف کا مقابلہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر میں بڑا فیصلہ کرنے اور دبا ئوبرداشت کرنے کی مکمل صلاحیت ہوتی ہے۔ مقابلے کرنے سے ہی یہ صلاحیت بڑھتی بھی ہے۔

لیڈر اپنی مثال آپ بن کر اپنی ٹیم چلاتا ہے۔ لیڈر کی کمانڈنگ اور اس کی سچائی کی وجہ سے ہی لوگ عزت کا مقام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ہارنے سے ڈرتا ہے اسے جیتنا نہیں آتا ۔ہارسے جیت کی امید پیدا ہوتی ہے جس نے ہارنا نہیں سیکھا وہ جیت نہیں سکتا۔ ملک میں بہت ساری پارٹیاں بنی ہے اور کامیاب کتنی ہوئی ہیں۔میں نے جب پارٹی بنائی تو لوگوں نے میرا بھی مذاق اڑایا ۔

کرکٹر ہونے کی وجہ سے میرا اسپرٹ میرا مددگار بنا۔عمران خان نے کہا کہ 1960ء میں ہمارے تعلیمی ادارے معیاری تھے،لیکن تعلیم پر حکومت نے سرمایہ کاری نہیں کی۔ ایلیٹ کلاس کے بچے اسی لیئے باہر ملک پڑھنے جاتے ہیں۔ تعلیم پر عدم توجہ پاکستان کے ساتھ سب سے بڑا ظلم ہے۔ نمل یونیورسٹی کا قیام اسی لیئے وجود میں لایاگیا تاکہ قابلیت غریب بچوں کی بھی سامنے آسکے۔

نمل یونیورسٹی میں 90فیصد طلبہ اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ غریب کے بچے زیادہ محنت کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی میں بھی ملک کے نامور اسپورٹس مین غریب گھرانوں سے آئے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال میرامقصد مگر نمل مشن ہے۔ پاکستان میں نظام تعلیم دہرا ہے۔ ایک امیر اور دوسرا غریب کیلئے جو مال کیلئے بہت بڑا ظلم ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے طرز کی یونیورسٹی کا قیام میرا مشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف، تعلیم اور علاج نہیں ہے۔ یہی پاکستان کے اہم مسائل ہیں جس کی وجہ سے نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طبقاتی تعلیمی نظام ملک پر بڑا ظلم ہے ۔ انصاف کی عدم فراہمی مغیر معیاری تعلیمی نظام اور صحت کی سہولیات عوام کو میسر نا ہونے کی وجہ سے نیا پاکستان بنانے کا بیڑا اٹھایاہے ۔انہوں نے کہا کہ 4 بلین خسارے کے باوجود شوکت خانم ہسپتال بن گیا۔

اب کراچی میں بنائیں گے جو دونوں سے بڑا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ ان لوگوں کو یاد کرتی ہے جنہوں نے معاشرے کو تبدیل کیا ۔ جتنا دوسروں کے لیے زندگی گزاروں گا بہتر ہوگی نہ کہ جو صرف اپنی ذات کے لیے ۔ عمران خان نے کہا کہ میں اس لیے ہسپتال بنارہا ہوں کہ علاج سستا ہو اور لوگوں کو علاج کے لئے باہر نہ جانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ برے وقتوں میں ہار نہیں بلکہ جدوجہد کرنی چاہیے۔

جب ہم کرکٹر میں ہارا کر تے تھے تو چھپ کر آتے تھے۔ ہارنے کے بعد کسٹم حکام بھی ایئر پورٹ پر ہمارا سامان چھین لیتے تھے اور جب جیت کر آئے تو پانچ میل کے فاصلے تک عوام استقبال کرتے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ مقصد کے حصول کیلئے کبھی کمپرومائیز نہیں کرنا چاہئے ۔ہر کامیابی آپ کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرتی ہے ۔ انسان مسلسل جدوجہد سے سیکھتاہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ورلڈ کپ شوکت خانم کیلئے کھیلا تھا۔منزل کے حصول کیلئے کشتیاں جلاکر جدوجہد کرنی چاہئے ۔ مشکل سے مشکل مقصد کی کامیابی کیلئے یہ طے کرکے نکلنا چاہئے کہ ان کامیابی کے بغیر لوٹنا نہیں ہے ۔ غریبوں کے مفت علاج کیلئے زکوٰة فنڈ بھی کٹھا کیا ۔ عمران خان نے تقریب کے شرکا کو اپنے کرکٹ کے دور اور شوکت خانم اسپتال کی تعمیر کے تجربات بھی بتائے ۔اس سے قبل عمران خان نے جامعہ فاروقیہ پہنچ کر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدر اور جامعہ فاروقیہ کے رئیس مولانا سلیم اللہ خان کے انتقال پر ان کے صاحبزادے سے اظہار تعزیت بھی کی جبکہ صفوران چورنگی پر پارٹی کی رکنیت سازی مہم کے سلسلے میں قائم کیمپ کا بھی دور کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات