کراچی ،یونیورسٹی روڈ پر جامعہ اردو کے طلبا کا احتجاج، شدید ٹریفک جام

فروی کو ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والی طالبہ ہنزہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی،پٹیل پاڑہ میں گاڑی کی ٹکر سے نجی یونیورسٹی کا طالب علم جاں بحق

جمعہ 10 فروری 2017 14:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 فروری2017ء) ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے 3 طالبات کے بعد وفاقی جامعہ اردو کے طلبا نے یونی ورسٹی روڈ پر شدید احتجاج کیا اور روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا۔ وفاقی جامعہ اردو کے طلبا نے یونی ورسٹی روڈ پر گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حسن اسکوائر سے نیپا اور نیپا سے حسن اسکوائر جانے والے روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس سے زیر تعمیر روڈ پر شدید ٹریفک جام ہو گیا۔

احتجاج کرنے والے طلبا نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’گو وی سی گو‘‘ کے نعرے تحریر تھے۔ طلبا کا کہنا تھا کہ وفاقی اردو جامعہ کا کوئی پوائنٹ سسٹم نہیں ہے جس کے باعث طلبا کو پبلک ٹرانسپورٹ میں دھکے کھانے پڑتے ہیں اور آئے روز ٹریفک حادثات میں طلبا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ طلبا نے میئر کراچی سے مطالبہ کیا کہ زیر تعمیر روڈ پر ٹریفک کے لئے متبادل راستے فراہم کئے جائیں تاکہ طالب علموں اور عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔دوسری جانب پٹیل پاڑہ میں بھی گاڑی کی ٹکر سے نجی یونیورسٹی کا طالب علم غلام اللہ جاں بحق ہو گیا، ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے طالبعلم کا تعلق گلگت سے بتایا جاتا ہے۔

دوسری جانب 2 فروری کو ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والی طالبہ ہنزہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے کہا کہ نا تجربہ کار ڈرائیور حضرات اور انہیں گاڑیاں دینے والے مالکان کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہی ترقیاتی کام کئے جا رہے ہیں لیکن اگر کچھ افراد کی غلطی کی وجہ سے ایسے حادثات رونما ہو جاتے ہیں تو ان کے خلاف ٹریفک پولیس اور دیگر ادارے ایکشن لے رہے ہیں۔