دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنانے، افراد کے درمیان روابط اور ہمدری کو فروغ دینے کے لیے ہم سب کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے، طلباء اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مختلف راستے اپنا سکتے ہیں ،تاہم سب کو بطور شہری اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیں

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کا تقریب سے خطاب

اتوار 12 فروری 2017 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 فروری2017ء) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنانے، افراد کے درمیان روابط اور ہمدری کو فروغ دینے کے لیے ہم سب کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے، طلباء اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مختلف راستے اپنا سکتے ہیں ،تاہم سب کو بطور شہری آپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیں۔

وہ اتوار کو بین الاقوامی لاء موٹ کورٹ مقابلے میں شریک طلبہ سے خطاب کر رہے تھے۔پاکستان بھر کے معروف لاء کالجوں کی دس ٹیموں نے اسلام آباد میں ’’جیزاپ لاء موٹ کورٹ مقابلہ‘‘میں شرکت کی۔ یہ تین روزہ مقابلہ امریکی سفارتخانہ کے بیوروآف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ اینڈ لاء افیئرز (آئی این ایل) اورآفس آف اووسیز پراسیکیوٹوریل ڈیویلپمنٹ اسسٹنس اینڈ ٹریننگ (او پی ڈی اے ٹی) کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔

(جاری ہے)

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ تصدق حسین جیلانی نے اتوار کو منعقد ہونے والے فائنل مقابلوں کے چیف جج کے فرائض انجام دیئے۔ قومی سطح کے اس مقابلہ میں فاتح اور دوسرے نمبر پر آنے والے دونوں9 سے 15 اپریل2017 تک بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لئے واشنگٹن ، ڈی سی جائیں گے۔ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے مقابلہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ایک گلوبل ویلج بنانے، افراد کے درمیان روابط اور ہمدری کو فروغ دینے کے لیے ہم سب کو اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔

اختتام میں انہوں نے شریک طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں آپ میں سے بعض وکلاء بننا چاہیں گے، بعض ججز بننا چاہیں گے اور کچھ سیاست میں آنا چاہیں گے۔ آپ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مختلف رستے اپنا سکتے ہیں مگر ایک چیز جو آپ سب میں مشترک ہے وہ بطور شہری آپ کی ذمہ داریاں ہیں۔ مقابلہ کے فاتح لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز لاہور اور دوسرے نمبر پر آنیوالی ٹیم یونیورسٹی لا ء کالج لاہور کے علاوہ مقابلہ میں شرکت کرنے والے طلبہ کا تعلق انڈس کالج آف لاء حیدرآباد، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد، یونیورسٹی آف کراچی،اسکول آف لاء ، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز لاہور، قائد اعظم لاء کالج لاہور، انسٹی ٹیوٹ آف لاء اینڈ کریمنالوجی اسلام آباد، یونیورسٹی آف مالاکنڈ، انسٹی ٹیوٹ آف لاء، یونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور پاکستان کالج آف لاء لاہور سے تھا۔

(ار)