سی پیک پر پختونوں کو حقوق نہ ملے تو بزور طاقت چھیننے پر مجبور ہونگے، پختونوں کو نقصان پہنچانے والی سازشوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کا ورکرز کنوینشن سے خطاب

پیر 13 فروری 2017 21:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 فروری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ سی پیک پر پختونوں کے حقوق نہ ملے تو بزور طاقت چھیننے پر مجبور ہو جائیں گے، اور پختونوں کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی سازش کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کی7سفید سنگ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک سمیت دیگرمرکزی و صوبائی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے، امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ صوبہ مالی و انتظامی طور پر دیوالیہ ہو چکا ہے خزانہ خالی کر حکمران 70کروڑ ڈالر قرضوں کی بھیک مانگ رہے ہیں ترقیاتی سکیمیں ٹھپ ہو کر رہ گئی اور صوبے کو سرکاری ملازمین کی پنشن و جی پی فنڈ سے چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تبدیلی ، انصاف کرپشن کے خاتمے اور روزگار کے نام پر ووٹ لیا اور اپنے منشور کو پس پشت ڈال کر سیاسی مخالفین پر الزامات کی سیاست میں مصروف ہو چکی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان وزارت عظمی کے چکر میں خیبر پختونخوا کو بھول گئے ہیں اورصوبے کے چیف ایگزیکٹو نے سی پیک پر پختونوں کے حقوق کا سودا کر لیا ہے اور اب وہ بھی عمران خان کی طرح اس اہم معاملے پر مطمئن ہو گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ جو کام مشرقی روٹ پر ہوا وہی پیکج مغربی روٹ کیلئے دیا جائے ، اور فاٹا کو سی پیک جیسے منصوبے میں شامل کیا جائے،انہوں نے کہا کہ عمران خان پنجاب کے چار حلقوں کیلئے دھرنا دیتے ہیں اور اسلام آباد پر یلغار کر تے ہیں اگر وہ پختونوں سے مخلص ہیں تو باجوڑ تا وزیرستان قبائلیوں کی آواز سنیں اور ان کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں، انہوں نے کہا کہ پختون ایک مذہب ایک رسم و رواج میں بندھے ہیں لیکن انگریز نے انہیں مختلف ٹکروں میں تقسیم کر رکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ اب وقت آٴگیا ہے کہ انگریز کی کھینچی گئی لکیر مٹا کر پختونوں کو ایک کرنا ہو گا،اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک اورحاجی لیاقت خان نے بھی خطاب کیا۔