کشمیری طالبہ شائستہ حمید اور دانش فاروق کی شہادت کی پہلی برسی

سانحہ کو ایک برس گزرنے کے باوجو د ابھی تک متاثر ہ خاندانوں کو انصاف نہیں مل سکا

بدھ 15 فروری 2017 12:37

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2017ء) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کاکہ پورہ کے علاقے لیلہار میں کشمیری طالبہ شائستہ حمید اور دانش فاروق کو ان کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے قتل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف جنگی جرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںافسوس ظاہر کیاکہ اس سانحہ کو ایک برس گزرنے کے باوجو د ابھی تک متاثر ہ خاندانوں کو انصاف نہیں مل سکا ہے اور قاتل بھارتی فوجی آزاد پھر رہے ہیں۔

گزشتہ برس 14فروری کو بھارتی فورسز نے کریک ڈائون کے دوران للہار کاکہ پورہ کی رہائشی کشمیری طالبہ شائستہ حمید کو اٴْس کے گھر کی دہلیز پرجبکہ کشمیری نوجوان دانش فاروق کو گولی مار کر شہید کردیا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے اس سانحہ میں ملوث اہلکاروںکی نشاندہی تک کرنے میں ناکامی پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اگرچہ انتظامیہ نے قتل میںملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا دعویٰ کیا تھا تاہم ایک برس گرنے کے بعد بھی ابھی تک ملوث اہلکاروں کی نشاندہی تک نہیں کی جاسکی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر یہ کہا جائے انتظامیہ سانحے میںملوث اہلکاروں کی پردہ پوشی کررہی ہے تو غلط نہیں ہوگا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے سانحہ میںملوث اہلکاروں کے خلاف جنگی جرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے اور کسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے کے ذریعے اس واقعہ کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :