دیامر بھاشا ڈیم ملک کے لئے بہت اہم منصوبہ ہے، رواں سال کے آخر تک اس پر کام شروع ہو جائے گا ،ْعابد شیر علی

صوبوں کو بجلی کی پیداوار کے منصوبے شروع کرنے کے لئے کسی قسم کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے ،ْسینٹ میں وقفہ سوالات اپوزیشن ارکان کا دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار ،ْاجلاس سے واک آئوٹ مسلمانوں کے حوالے سے امریکی صدر کی امتیازی پالیسی کی مذمت کرنے پر پوپ فرانسس کو سراہتے ہیں ،ْراجہ ظفر الحق

جمعرات 16 فروری 2017 19:02

دیامر بھاشا ڈیم ملک کے لئے بہت اہم منصوبہ ہے، رواں سال کے آخر تک اس پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 فروری2017ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں کیلئے مقرر کر دہ صوبائی کوٹے پر پوری طرح عمل کیا جارہا ہے ،ْ سات غیر ملکی کمپنیوں نے پچھلے تین مالی سالوں کے دوران تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے ،ْ 2013ء کی سرمایہ کاری پالیسی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے ،ْانتخابی اصلاحات کمیٹی کی حتمی رپورٹ آنے کے بعد انتخابی عمل کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا ،ْصوبے اقلیتوں کے تحفظ اور حقوق کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے میں آزاد ہیںجبکہ سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا\ جمعرات کووقفہ سوالات کے دور ان وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے لئے صوبائی کوٹہ مقرر ہے، اس پر پوری طرح عمل کیا جا رہا ہے اور آئندہ بھی عمل کیا جائے گا، جس کا بھی جتنا حق ہے اسے دیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ باقی کمپنیوں کی طرف سے دی جانے والی درخواستوں کو اگلی بولی میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پٹرولیم پالیسی 2012ء پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جس میں غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مراعات شامل ہیں۔ پٹرولیم پالیسی 2012ء کے تحت 46 نئے بلاک دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیل و گیس کی تلاش کے لائسنس جاری کرنے کے عمل میں صوبوں سے ضروری مشاورت کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں امن و امان کا مسئلہ تھا، بعض علاقوں میں یہ مسئلہ حل ہو چکا ہے۔ امید ہے کہ ان علاقوں میں سرگرمیاں مزید بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بلوچستان کے ہر ضلعی ہیڈ کوارٹرز کو گیس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ 2013ء کی سرمایہ کاری پالیسی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے اور تمام شعبے سرمایہ کاری کے لئے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو منافع واپس لے جانے کی اجازت ہے اس وقت سب سے زیادہ سرمایہ کاری بلوچستان میں ہو رہی ہے۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے بائیو میٹرک مشینیں خرید رہا ہے، انتخابی اصلاحات کمیٹی کام کر رہی ہے، اس میں تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہے، اس نے کافی حد تک اپنا کام مکمل کرلیا ہے تاکہ ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ آئندہ کوئی انتخابات پر انگلی نہ اٹھا سکے۔

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیشپا ویل نمبر 6 کی پائپ لائن کی تعمیر کا کام اکتوبر 2016ء میں مکمل ہوا اور 10 اکتوبر 2016ء سے تیل و گیس کی فراہمی جاری ہے۔ ایک کنویں سے حاصل ہونے والی گیس ایس این جی پی ایل کے سسٹم میں شامل کی جا رہی ہے جو گھریلو اور تجارتی صارفین استعمال کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے بتایا کہ قومی کونسل برائے اقلیتیں ہر تین ماہ بعد اجلاس ہوتا ہے، نیا ایکٹ بننے کے بعد صورتحال میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، ان کی فلاح و بہبود اور امتیازی سلوک سے اقلیتوں کے تحفظ جیسے معاملات صوبوں اور وزارت انسانی حقوق کو تفویض کئے گئے ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران قائد ایوان نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے حوالے سے اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر آواز اٹھائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوپ فرانسس نے امریکہ کے صدر کے مسلمانوں کے حوالے سے اقدامات کی مذمت کی ہے، ہم اس کو سراہتے ہیں۔

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس منصوبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، اب تک 80 ارب روپے سے زائد خرچ کر چکے ہیں۔ منصوبے سے 4500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور 64 لاکھ ایکڑ فٹ سے زائد پانی ذخیرہ کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی سے بجلی پیدا کرنے کے 3600 میگاواٹ کے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے اور تقریباً 80 فیصد کام ہو چکا ہے اور رواں سال ستمبر تک ان سے پیداوار شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی سے دیامر بھاشا ڈیم کے فنڈز فراہم کئے جائیں گے، اس کے علاوہ واپڈا بھی فنڈز فراہم کرے گا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ پاور جنریشن پالیسی 2015ء کے تحت صوبے اپنے وسائل سے بجلی پیدا کر سکتے ہیں، اس وقت پنجاب سولر سے 400 میگاواٹ، سندھ 100 میگاواٹ اور خیبر پختونخوا 50 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔

وفاقی حکومت بجلی کے منصوبے شروع کرنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے لئے ایران سے بجلی خریدی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اگر نیشنل گرڈ کو بجلی دینا چاہتے ہیں تو وفاق اس کے لئے گارنٹی دے گا۔ صوبے اپنے عوام کو براہ راست بھی بجلی فراہم کر سکتے ہیں اور اپنی ٹرانسمیشن لائن بھی بچھا سکتے ہیں۔

عابد شیر علی نے کہا کہ ان امیدواروں میں سے تین کا تعلق پنجاب اور 18 کا بلوچستان سے تھا لیکن پنجاب ٹیکنیکل بورڈ کے امتحان میں وہ فیل ہو گئے جس کی وجہ سے انہیں فارغ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب سیکرٹری دفاع نے فیصلہ کیا ہے کہ انہیں امتحان کا ایک اور موقع دیا جائے اور پاس ہونے کی صورت میں وہ بحال ہو جائیں گے لیکن اگر پھر بھی وہ امتحان میں ناکام رہے تو پھر رولز کے مطابق کارروائی ہوگی۔

اجلاس کے دور ان سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے دیامر بھاشا ڈیم سے متعلق سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واک آئوٹ کیا وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر اور اس کیلئے فنڈز کی فراہمی سے متعلق تفصیلی جواب دیا تاہم اپوزیشن ارکان جواب سے مطمئن نہ ہوئے اور انہوں نے احتجاجاً واک آئوٹ کیا۔