سہیون شریف میں ہونیوالے دھماکے میں80سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع انتہا ئی افسوس ناک ہے‘میاں مقصوداحمد

حالیہ دہشتگردی کے واقعات حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کامنہ بولتاثبوت ہیں‘ امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعہ 17 فروری 2017 21:15

سہیون شریف میں ہونیوالے دھماکے میں80سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع انتہا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمد نے کہاہے کہ سہیون شریف میں ہونے والے بم دھماکے میں80سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع انتہا ئی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔یکم فروری سے اب تک 7بم دھماکے ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں 100سے زائدافراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں اورایک ہزار کے قریب لوگ زخمی ہوچکے ہیں مگرحکمران محض مذمتی بیانات جاری کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کررہے ہیں۔

لاہور اور پشاور کے بعد سہیون شریف میں بم دھماکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔حالیہ ہونے والے بم دھماکوں کی وجہ سے پوری پاکستانی قوم سوگوار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کاروائیاں ہمارے عزم اورحوصلے کو ختم نہیں کرسکتیں۔

دہشتگردی کے حالیہ واقعات سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ پاکستان مخالف بیرونی قوتیں ملک میں امن قائم ہوتانہیں دیکھ سکتیں اس لیے ایک بار پھر دہشتگردی کابازارگرم کرنے کی منظم سازشیں کررہی ہیں۔دشمن قوتوں کوملک میں امن وامان کی بہترہوتی ہوئی صورتحال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔سیاسی وعسکری قیادت بے گناہ جانوں کے ساتھ کھیلنے والوں کو مقام عبرت تک پہنچائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت حالیہ ہونیوالے بم دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کی خاطر خواہ مالی امدادکرے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر کا قلع قمع کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر سنجیدگی سے اقدامات کیے جائیں۔ امریکہ اور بھارت نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو اس لیے سی پیک جیسے عظیم منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے سازشیںکررہے ہیں۔

پاکستان اس وقت چاروں طرف سے خطرات میں گھراہوا ہے۔ملک میں امن وامان کی بحالی اس وقت بہت ضروری ہے ورنہ سی پیک کامنصوبہ خطرے میں پڑسکتا ہے۔ امن وامان کے قیام کے لیے سب سے پہلے راء، موساد اور سی آئی اے کا گٹھ جوڑختم کیا جائے اور خارجہ وداخلہ پالیسیوں کو ازسرنو جائزہ لیتے ہوئے ملکی حالات کوبہتر بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :