Live Updates

تحریک انصاف نے دارالحکومت کے مقامی حکومتی کا ترمیمی ایکٹ کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروا دیا، میٹروپولیٹن کاپوریشن کی مالی خود مختاری کا مطالبہ

اسلام آباد کا نوکریوں میں کوٹہ بھی ہم نے حکومت سے مانگا ہوا ہے،مئیر سے میری ملاقات کم ہوتی ہے وہ خاص کاموں میں مصروف رہتے ہیں، اسد عمر

جمعہ 24 فروری 2017 20:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) پاکستان تحریک انصاف نے دارالحکومت کے مقامی حکومتی کا ترمیمی ایکٹ کا بل قومی اسمبلی میں جمع کروا دیا۔اس بل میں پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے بلدیاتی حکومت کے لئے مزید اختیارات مانگ لئے۔جمعہ کویہ بات پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے آج سید پور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

قومی اسمبلی میں یہ بل اسد عمر نے جمع کرایا۔انہوں نے کہا کہقومی اسمبلی میں یہ بل پارٹی کی طرف سے میں نے جمع کرایا جب یہ نیا قانون بنا عدالت کے دباو پرحکومت نے مجبورا بنایا اور اس میں کئی خامیاں تھیں۔یہ ترمیمی بل منتخب میٹروپولیٹن کے اختیارات میں اضافہ کرنے کے لئے جمع کرایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بل کا مقصد ہے کہ مئیر و ڈپٹی مئیر کے انتخاب کے لئے ون ووٹ ون ممبر کے تحت الگ الگ ووٹ دیئے جائیں ۔

چیئرمین براہ راست مئیر اور ڈپٹی مئیر کا الیکشن لڑ سکے گا۔ ترمیمی بل کے مطابق چئیرمین، ڈپٹی مئیر اور مئیر کا میٹروپولیٹن کا منتخب رکن ہونا ضروری ہوگا۔مئیر اور ڈپٹی کا انتخاب چئیرمین، وائس چئیرمین اور کونسلرز کریں گے۔ترمیمی مسودہ میں 15 ترامیم اور دوسرے اور چوتھے شیڈول میں ترمیم شامل ہیں۔میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور یونین کونسلز میں مالی وسائل کی تقسیم کا فارمولا کیپٹل فنانس کمیشن طے کرے گا۔

جبکہ عام انتخابات سے قبل بلدیاتی حکومت کو تحلیل نہیں کیا جاسکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام انتخابات کے اعلان کے بعد کوئی نئی ترقیاتی اسکیم جاری نہیں ہوگی۔آئین کے آرٹیکل 140 اے کے تحت عوام کو انکے صحیح حقوق ملیں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ سی ڈی اے کی کارگردگی سے کوئی مطمئن نہیں ہیں۔سی ڈی ایک کرپٹ ادارہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ مئیر سے میری ملاقات کم ہوتی ہے وہ خاص کاموں میں بزی رہتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ۔اسلام آباد لوکل گورنمنٹ بورڈ اور کمیشن کو نکال دیا جائے۔عوام کا براہ راست رابطہ یونین کونسل تک ہے تو انکے اختیارات بڑھانے کی ضرورت ہے۔اسد عمر نے کہا کہ کیپٹل فنانس کمیشن کے نام سے ایک باڈی بنائی جائے جو مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم کرے ۔جس طرح این ایف سی ہے اس طرح اسلام آباد کے تمام علاقوں میں بھی وسائل کی تقسیم ہو۔

سروسز پر ٹیکس میٹروپولیٹن کے پاس آنا چاہئیے۔اس وقت وسائل کی بے تحاشہ کمی ہے ۔اور تمام اختیارات مئیر کے پاس ہیں۔جبکہ منتخب ہوکر چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز آئے ہیں انکے اختیارات کم ہوگئے ہیں۔بی پی ایس 4 تک کی نوکریاں صرف مقامی شہریوں کو ملنی چاہئیں۔اسلام آباد کا نوکریوں میں کوٹہ بھی ہم نے حکومت سے مانگا ہوا ہے۔ انہوں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جب تک عوام با اختیار نہ ہوں جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

دو شاہی خاندان ہیں اور وہ تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔عوام کو اپنا پیسہ اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے لگانے کا موقعہ ملنا چاہئیے۔اسلام آباد کے نوکریوں میں کوٹہ کے لیئے ہم باقاعدہ مہم چلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کو بھجوا دی ہے۔ ہم سی ڈی ایکٹ کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ریاست لوگوں کی زمین جبری نہیں لے سکتی۔طارق فضل چوہدری کہتے ہیں کہ لوگ خوشی سے اپنی زمین سی ڈی اے کو دیتے ہیں۔حکومت اپنی مرضی کے کام کے لئے پورا زور لگادیتی ہے۔سی ڈی اے ایکٹ کو استعمال کرکے اسلام آباد کے سیاستدان ارب پتی اور آفسران کروڑ پتی بن چکے ہیں ۔(ع ع )
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات