میرپور‘ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی وزیر اطلاعات مشتاق منہاس کے فریال تالپور بارے ریمارکس کی مذمت

ہفتہ 25 فروری 2017 16:19

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 فروری2017ء) پی پی پی آزادکشمیر کے مرکزی راہنما ئوں سابق چیئر مین تعلیمی بورڈ پروفیسر افضل مرزا سابق چیف کوآرڈنیٹر راجہ خلیل یوسف ،سابق کوآرڈنیٹر راجہ ذوالفقار زلفی نے آزادکشمیر کے وزیر اطلاعات کی طرف سے پی پی پی کے قائدین محترمہ فریال تالپور ،چوہدری ریاض کے خلاف بیان بازی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومولود وزراء اپنی اوقات میں رہیں قائدین کے خلاف کسی کو بولنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ایسے بیانات دیکر اپنا سیاسی قد بڑھانے کی ناکام کوشش ہے روداری کی فضاء اگر خراب ہوئی تو ن لیگی نااہل حکومت ذمہ دار ہوگی وزیر اعظم اپنے وزرا ء کو لگام دیں پی پی پی کی عوامی حکومت نے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کی ولولہ انگیز قیادت میں ریاست کومثالی ترقی ادارے دیئے جو ن لیگ کی حکومت کو ہضم نہیں ہورہے چوہدری مجید کے خلاف بیان دینے والے بیمار ناکام سیاسی ذہن کے مالک ہیں نااہل حکومت اپنے غلط اقدام کی وجہ سے ہرجگہ عوام کو سڑکوں پر نکالنے کی دعوت دے رہے ہے آزادی کی بیس کیمپ کو ماحول خود خراب کرنا چاہتے ہیں وزیر اعظم پاکستان ایسے حکمرانوں کی حرکتوں کانوٹ لیں انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں جلد پارٹی کی نئی تنظیم مکمل کی جارہی ہے پھر اگر حکومت کو ضرورت ہوئی محسوس ہوئی تو پارٹی اپوزیشن کرکے دکھائے گی کوئی کسی غلط فہمی میں بلاول بھٹو کی شریک چیئر مین آصف علی زرداری کی قیادت میں ملک مین جلد نیا انقلاب آئے گا اور پاکستان وآزادکشمیر میں دوبارہ عوامی راج قائم ہوگا انہوں نے کہا ن لیگ جلد اپنی غلط پالیسوں کی وجہ سے اقتدار سے فارغ ہوجائیگی کیونکہ پی پی پی عوامی حقوق پورے کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ فریال تالپور اور چوہدری ریاض کے طعنے دینے والوں کو آج خود پاکستانی اشاروں پر ناچنے پرشرم آنی چاہیے حکمرانوں کو ریاست کے اندر افرتفری کا ماحول پیدا کرنے کے بجائے ریاست کی تعمیر وترقی عوام کی خوشحالی اداروں کی بہتری کی طرف توجہ دیکر بیس کیمپ سے مقبوضہ کشمیر میں اپنا بہتر پیغام دنیا چاہیے 50سال سے ایک میڈیکل کالج پر لڑنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور آصف علی زرداری فریال تالپور کے ہی تعاون سے تین میڈیکل کالجز یونیورسٹیاں آزادکشمیر کوتحفے میں ملیں اور کشمیریوں کی قربانیوں کا عملی اطراف کیا گیا اور آٹھ ماہ کی مایوس کن کار کردگی بھی عوام کے سامنے ہے