گندم خردبرد کیس ،سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

جمعرات 2 مارچ 2017 16:08

گندم خردبرد کیس ،سابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ کو 14روزہ ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 مارچ2017ء) احتساب عدالت کوئٹہIIکے جج پذیر بلوچ نے اربوں روپے گندم خردبرد ریفرنسز میں گرفتارسابق صوبائی وزیر خوراک اسفندیار خان کاکڑ اور سابق ڈپٹی سیکرٹری خوراک ظاہر جان جمالدینی کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات دے دئیے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روزگرفتار سابق صوبائی وزیر خوراک اسفند یار خان کاکڑ اور سابق ڈپٹی سیکرٹری خوراک ظاہر جان جمالدینی کو سخت سیکورٹی میں عدالت لایاگیا تو اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد صوبائی وزیر اسفندیار کاکڑ سے اظہار یکجہتی وہمدردی کیلئے سیشن کورٹ عدالت کے احاطے میں موجود تھے،احتساب عدالت کوئٹہ IIکے جج پذیر بلوچ کے سامنے نیب کے پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزمان کے جسمانی اور جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر ملزمان کے وکیل ممتاز محفوظ ایڈووکیٹ نے اس کی مخالفت کی اور کہاکہ دونوں طرح کے ریمانڈ نہیں دئیے جاسکتے اس سلسلے میں اگر نیب کی جانب سے دلائل دئیے جاسکتے ہیں تو وہ دیں تاہم احتساب عدالت کے جج نے دونوں ملزمان کے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کے احکامات صادر کئے جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیاگیا یاد رہے کہ 2008کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہونیوالے اسفند یار کاکڑ سابق دور حکومت میں صوبائی وزیر خوراک کے عہدے پر فائز رہے جبکہ ظاہر جان جمالدینی ڈپٹی سیکرٹری خوراک کے منصب پر فرائض انجام دیتے رہے دونوں ملزمان کے خلاف نیب کی جانب سے تین ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے جاچکے ہیں جن میں ملزمان پر سرکاری گوداموں سے لاکھوں گندم بوریاں غائب کرنے کاالزام ہے ،احتساب عدالت کی جانب سے دونوں ملزمان کے درخواست قبل ازگرفتاری خارج کئے جانے کے بعد ملزمان نے ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے آئینی درخواست دائر کی تھی تاہم گزشتہ روز ملزمان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کردی گئی جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیاتھا ،گزشتہ روز سماعت کے موقع پر خالد خان ایڈووکیٹ اوردیگر بھی پیش ہوئے جبکہ سابق ناظم ڈسٹرکٹ پشین گوہراعجاز سمیت دیگر سیاسی قبائلی شخصیات بھی عدالت کے باہر موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :