یمنی باغیوں نے اقوام متحدہ کے عہدیدار کو تعز جانے سے روک دیا

ہردس منٹ میں ایک بچے کی موت، پانچ لاکھ بچوں کی زندگیاں خطرے میں، اقوام متحدہ

جمعہ 3 مارچ 2017 11:50

یمنی باغیوں نے اقوام متحدہ کے عہدیدار کو تعز جانے سے روک دیا
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مارچ2017ء) یمنی باغیوں نے اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق اور سیکرٹری جنرل کے معاون اسٹیفن اوبرائن کو صنعائ سے تعز جانے سے روک دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹیفن اوبرائن نے کہا کہ جنگ کے نتیجے میں دو تہائی یمنی عوام کو عالمی مداد یا انسانی تحفظ کی اشد ضرورت ہے، یمن میں پانچ سال سے کم عمر کے پانچ لاکے بچے خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یمن میں دو تہائی آبادی امداد اور انسانی تحفظ کی محتاج ہے۔ ہر دس منٹ کے بعد ایک بچہ علاج اور خوراک نہ ملنے کے نتیجے میں جان کی بازی ہا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اطراف سے تعز میں داخل ہونے کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود ان کے قافلے کو تعز جانے سے روک دیا گیا۔اوبرائن نے کہا کہ ان کا قافلہ اب سے تعز کی طرف جا رہا تھا۔ آخری چیک پوسٹ پر پہنچ کر انہیں آگے جانے سے روک دیا گیا۔ جس پر انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :